ہونٹوں کو چہرے کا سب سے واضح حصہ سمجھا جاتا ہے۔ اگر ان کا رنگ کالا ہو جائے تو چہرے کی دلکشی کم ہونے لگتی ہے۔ اس لیے بہت سے افراد، خاص طور پر خواتین، اس کوشش میں رہتے ہیں کہ ان کے ہونٹوں کا قدرتی رنگ برقرار رہے۔ ہونٹوں کی قدرتی رنگت سے مراد گلابی پن ہے۔
تاہم کچھ افراد میں ہونٹوں کا قدرتی رنگ برقرار نہیں رہتا اور ہونٹ کالے ہو جاتے ہیں۔ ہونٹ اگر کالے ہو جائیں تو انسان کا کانفی ڈینس یعنی اعتماد متاثر ہوتا ہے۔ دوسروں سے بات کرتے وقت پر اعتماد رہنے اور چہرے کی دلکشی کو برقرار رکھنے کے لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ ہونٹ کی قدرتی رنگت برقرار رہے۔لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ہونٹوں کا رنگ کالا کیوں ہوتا ہے؟ہونٹوں کا رنگ کالا ہونے کی وجوہات جاننے سے قبل ہمیں جلد کی ساخت کو سمجھنا ہو گا تا کہ ان وجوہات کو سمجھنے میں مدد مل سکے۔ جسم میں ایک پگمنٹ پیدا ہوتا ہے جسے میلانن کہتے ہیں۔ میلانن جِلد کی رنگت کے لیے ذمہ دار ہوتا ہے۔ ڈاکٹر انعم شہزادی، جو کہ ایک نامور ڈرماٹالوجسٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ اگر جسم میلانن زیادہ مقدار میں بنانا شروع کر دے تو جِلد سمیت ہونٹوں کی رنگت کالی ہونے لگتی ہے۔ہونٹوں میں ہائپر پگمنٹیشن (یعنی میلانن کا زیادہ بننا) مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر ہو سکتا ہے۔
دھوپ میں زیادہ وقت گزارنا -پانی کم مقدار میں استعمال کرنا -سگریٹ نوشی کرنا –خون کی کمی -کیموتھراپی -ٹوتھ پیسٹ یا لپ اسٹک کیوجہ سے الرجک ری ایکشن ہو جانا -کیفین کا زیادہ استعمال –حمل -ان وجوہات پر اگر قابو پا لیا جائے تو ہونٹوں کو کالا ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر یہ کالے ہو جائیں تو پھر ان کے علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
Table of Contents
ہونٹ گلابی کرنے کا طریقہ
ہونٹ گلابی کرنے کا طریقہ یا کالے ہونٹوں کا علاج دوسری طبی علامات کی نسبت قدرے آسان ہوتا ہے۔ مندرجہ ذیل علاج کالے ہونٹوں کے لیے مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔
لیموں کا استعمال
لیموں کا ایسا پھل ہے جو ہر موسم میں دستیاب ہوتا ہے اور اس کا استعمال سارا سال جاری رہتا ہے۔ لیموں کے فوائد اس قدر زیادہ ہیں کہ اس کا استعمال ترک کرنا نقصان کا باعث بنتا ہے۔ اس پھل کو وٹامن سی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے جو کہ مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔کچھ طبی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لیموں کا چھلکا بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر لیموں کے چھلکے کے استعمال سے زیادہ میلانن بننے کے عمل کو روکا جا سکتا ہے۔ اس لیے جن افراد کے ہونٹ کالے ہوتے ہیں انہیں یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ رات کو سونے سے قبل لیموں کو کاٹ کر اس کو آہستہ کے ساتھ ہونٹوں پر ملیں اور پھر صبح اٹھ کر دھو لیں۔ تیس دنوں تک آپ کو روٹین پر عمل پیرا ہونا ہو گا اور پھر مؤثر نتائج سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔
ہونٹوں کا مساج
جسم کے کسی بھی حصے میں درد ہو یا اسے پر سکون کرنا ہو تو مساج ایک بہترین آپشن ہے۔ مساج کی مدد سے ہونٹوں کی قدرتی رنگت کو بھی وآپس لایا جا سکتا ہے۔ اگر آپ آہستگی کے ساتھ ہر روز ہونٹوں پر مساج کریں تو ان میں خون کی گردش بہتر ہو گی۔ہونٹوں میں خون کی گردش بہتر ہونے سے ان کی رنگت بتدریج گلابی ہونا شروع ہو جائے گی۔ ڈاکٹر ضیاء الدین ہسپتال سے تعلق رکھنے والے ڈرماٹالوجسٹ کہتے ہیں کہ ہونٹوں پر مساج کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ رات کو سونے سے قبل ہونٹوں پر آہستگی کے ساتھ ناریل کے تیل کی مالش کی جائے اور صبح اٹھ کر انہیں دھو لیا جاے۔اگر ساری رات ہونٹوں پر تیل لگایا جائے تو ان کو ہائڈریٹ رکھنے میں مدد ملتی ہے جن سے ان کا رنگ کالا نہیں ہوتا۔
انار بھی مفید
چند سال قبل ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ انار کے ایکسٹریکٹ سے بھی ہائپر پگمنٹیشن کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ تاہم انار کے ایکسٹریکٹ سے مفید نتائج اسی وقت حاصل ہوں گے جب آپ اسے ایک خاص طریقے سے استعمال کریں گے۔ایک چمچ انار کے بیج لیں اور ان کو ایک چمچ عرقِ گلاب اور دودھ کی بالائی میں مکس کر کے ایک پیسٹ بنا لیں۔ اس کے بعد انار، عرقِ گلاب، اور دودھ کی بالائی کے پیسٹ کو تین منٹوں تک ہونٹوں پر لگائیں، اس پیسٹ کی مدد سے آپ ہونٹوں پر تین منٹوں کے لیے مساج بھی کر سکتے ہیں اور پھر اس کے بعد ہونٹوں کو ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔مزید پڑھیں: انار کے فوائد
پانی کا زیادہ استعمال
جیسا کہ اوپر بیان ہوا کہ پانی کو کم مقدار میں استعمال کرنے سے بھی ہونٹوں کی رنگت تبدیل ہو سکتی ہے۔ اس لیے پانی کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کو کالے ہونٹوں کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ ڈرماٹالوجسٹ یہ مشورہ دیتے ہیں پانی کے استعمال کو ہر صورت متوازن یا زیادہ مقدار میں استعمال کرنا چاہیئے۔جب آپ پانی کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کی عادت کو اپنائیں گے تو اس سے آپ کی مجموعی صحت میں بھی بہتری آئے گی۔
ہلدی کا استعمال
ہلدی کو بھی اس کی افادیت کی بنا پر کالے ہونٹوں کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ اگر ہلدی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو جسم میں میلانن کی افزائش کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ہونٹوں کا رنگ گلابی کرنے کے لیے ایک چمچ دودھ میں اتنی ہلدی شامل کر لیں کہ پیسٹ بن جائے۔ اس پیسٹ کو پانچ منٹوں کے لیے جِلد پر لگا لیں اور پھر ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔ جب ہونٹ خشک ہو جائیں تو پھر ان پر موئسچرائزر لگا لیں۔ہونٹوں کو گلابی کرنے کے مزید طریقے جاننے یا کالے ہونٹوں کے علاج کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ کسی ڈرماٹالوجسٹ سے رابطہ کر سکتے ہیں، آسانی کے ساتھ کسی بھی ڈرماٹالوجسٹ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔