چنبل جِلد کی ایک ایسی بیماری ہے جو کہ بہت زیادہ بے چینی اور تکلیف کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ بیماری عمومی طور پر جِلد کی اوپر والی سطح کو متاثر کرتی ہے۔ اس کی وجہ سے جِلد پر سرخ دانے یا چھوٹے چھوٹے دھبے نمودار ہونا شروع ہو جاتے ہیں جو کہ شدید خارش کا باعث بن سکتے ہیں۔
اس بیماری کی وجہ سے جِلد میں موجود سیلز عام روٹین سے دس مرتبہ زیادہ تیزی کے ساتھ بڑھنے لگتے ہیں۔ چنبل جِلد کے کسی بھی حصے کو متاثر کر سکتی ہے، تاہم بہت زیادہ افراد کے سر کی جِلد، کہنیاں، گھٹنے، اور کمر کے نچلا حصہ اس سے متاثر ہوتے ہیں۔ چنبل ایک متعدی بیماری نہیں ہے اس لیے یہ ایک فرد سے دوسرے شخص میں منتقل نہیں ہوتی۔
چنبل اگر شدت اختیار کر جائے تو یہ جِلد کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے۔ ڈاکٹر انعم شہزادی، جو کہ ایک نہایت قابل ڈرماٹالوجسٹ اور کاسمیٹالوجسٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ چنبل کے شدت اختیار کرنے کی صورت میں جِلد پھٹ سکتی ہے اور اس سے خون بھی بہہ سکتا ہے۔
اس لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ چنبل لاحق ہونے کی صورت میں جلد از جلد اس کا علاج حاصل کیا جائے۔ اس علاج کے ساتھ ایسی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہوتی ہے جن کی مدد سے آسانی کے ساتھ چنبل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ ان تدابیر کو چنبل کا گھریلو علاج بھی کہا جا سکتا ہے۔
چنبل کے گھریلو علاج زیادہ تر مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔ تاہم چنبل کے مریضوں کے لیے سب سے بہترین آپشن یہی ہوتا ہے کہ وہ اپنے ڈرماٹالوجسٹ سے مشورہ کریں اور پھر ان گھریلو علاج پر عمل پیرا ہوں۔
Table of Contents
چنبل کا علاج
چنبل کے مندرجہ ذیل علاج آپ کے لیے نہایت مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ باقاعدگی کے ساتھ ان پر عمل کریں تو چنبل سے آسانی کے ساتھ نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
نیم گرم پانی سے نہائیں
نیم گرم پانی جِلد کو پر سکون کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے، اگر آپ کو چنبل کا سامنا ہے تو نیم گرم پانی سے نہانے سے زیادہ مفید نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ تاہم اس بات کا خیال رکھیں کہ پانی بہت زیادہ گرم نہ ہو، کیوں کہ زیادہ گرم پانی سے جِلد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔نہانے سے پہلے آپ نیم گرم پانی میں اپسوم سالٹ، منرل آئل، اور زیتون کا تیل بھی شامل کر سکتے ہیں، یہ چیزیں نیم گرم پانی میں شامل کر کے نہانے سے جِلد کی بے چینی اور اور خارش کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ آپ کو اس بات کو مدِ نظر رکھنا ہو گا کہ اپسوم سالٹ وغیرہ پانی میں شامل کر کے آپ دن میں صرف ایک مرتبہ نہائیں گے، نہانے کے بعد جِلد کو تولیے یا کسی دوسرے کپڑے کے ساتھ رگڑنے سے گریز کریں اور جِلد خشک ہونے پر کوئی موئسچرائزر استعمال کر لیں۔مزید پڑھیں: اپسوم سالٹ کی افادیت
ایلو ویرا کا استعمال
ایلو ویرا کی فوائد سے ہر کوئی واقف ہوتا ہے۔ اس کا استعمال ہر صورت مفید ثابت ہوتا ہے، چاہے اسے جِلد پر استعمال کیا جائے یا اس کا جوس بنا کر پیا جائے۔ اگر ایلو ویرا کی جِلد پر لگائی جائے تو اس سے جِلد کی رنگت میں نکھار لانے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ جِلد کی سوزش اور خارش میں بھی واضح کمی آتی ہے۔اس کے علاوہ طبی تحقیقات بھی ایلو ویرا کی افادیت بھی ثابت کرتی ہیں۔ 2018ء میں ہونے والی ایک طبی تحقیق کے مطابق ایلو ویرا میں چنبل کی شدت کو کم کرنے والیہ خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ چنبل کے لیے وہ کریمز زیادہ افادیت ظاہر کرتی ہیں جن میں ایلو ویرا ایک بنیادی جز کے طور پر موجود ہوتا ہے۔ ایسی کریمز جن میں ایلو وایر موجود ہوتا ہے ان کو آپ جِلد پر دن میں تین مرتبہ تک لگا سکتے ہیں، تاہم کسی بھی مضرِ صحت اثر سے بچاؤ کے لیے یہ ضروری ہوتا ہے ان کریمز کو کسی ماہر ڈرماٹالوجسٹ کے مشورے کے مطابق ہی استعمال کیا جائے۔
سیب کا سرکہ
سیب کے سرکے کو اس کے فوائد کی بدولت باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم زیادہ تر اسے کھانوں کا ذائقہ بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر آپ چنبل کی بیماری کا شکار ہیں تو سرکے کا استعمال آپ کے لیے نہایت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ چنبل کے مرض سے نجات حاصل کرنے کے لیے سیب کے سرکے کو پانی میں شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر ہسپتال سے تعلق رکھنے والے ڈرماٹالوجسٹ کہتے ہیں کہ اگر سیب کے سرکے کو پانی میں شامل کرے چنبل سے متاثرہ جِلد پر لگایا جائے تو اس سے بھی مفید نتائج حاصل ہوتے ہیں۔تاہم اگر سیب کا سرکہ جِلد پر لگانے سے آپ کو بے چینی کا سامنا کرنا پڑے تو پھر آپ کو آئندہ اسے استعمال کرنے میں احتیاط کرنا ہو گی۔ اس کے علاوہ اگر چنبل سے متاثرہ جلد سے خون بہہ رہا ہو تو اس پر سیب سے سرکہ لگانے سے گریز کریں، کیوں کہ ایسا کرنے سے آپ کی جِلد جلن کا شکار ہو سکتی ہے۔مزید جانیں: سیب کے سرکے کے فوائد
اومیگا تھری فیٹی ایسڈز
جب آپ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرتے ہیں تو جسم میں سوزش کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اگر آپ کو سوزش کی وجہ سے چنبل کا سامنا ہے کہ تو اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے استعمال سے اس کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔مندرجہ ذیل ذرائع کے استعمال سے اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔السی کے بیج -سویا بین -فیٹی فش -خشک میوا جات -کچھ طبی تحقیقات کے مطابق بھی اومیگا تھری فیٹی ایسڈ چنبل کے علاج میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ اگر آپ قدرتی ذرائع سے اومیگا تھری فیٹی ایسڈ حاصل نہیں کرنا چاہتے تو پھر اس کے لیے سپلیمنٹس بھی استعمال کیا جا سکتے ہیں۔ تاہم اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کو کسی ماہرِ امراضِ کے مشورے سے ہی استعمال کرنا چاہیئے تا کہ مضرِ صحت اثرات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اگر اوپر بیان ہوئے چنبل کے علاج آپ کے لیے مؤثر ثابت نہیں ہوتے تو آپ کو کسی ڈرماٹالوجسٹ سے رابطہ کرنا ہو گا تا کہ آپ کی طبی علامت کی شدت کو کم کیا جا سکے۔ کسی بھی جلد کے ماہر سے رابطہ کرنے کے لیے ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔