کمر درد کا شمار ان امراض میں ہوتا ہے جس کا سامنا لوگوں کو سب سے زیادہ کرنا پڑتا ہے۔ ایک طبی رپورٹ کے مطابق کے ہر پانچ میں سے چار افراد کو عمر کے کسی بھی حصے کے دوران اس کا درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عام طور پر اس درد کا آغاز پسلیوں کے نیچے سے ہوتا ہے اور یہ کولہے تک پھیلتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔شروع میں یہ درد زیادہ شدت اختیار نہیں کرتا، لیکن اگر وقت گزرنے کے ساتھ اس کا علاج یا اس درد کو کم کرنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیں تو اس کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ کمر درد کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں، کچھ افراد کو زیادہ دیر بیٹھنے کی وجہ سے اس درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کہ بعض افراد کو کئی دوسری بیماریوں کی وجہ سے اس کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Table of Contents
کمر درد کی وجوہات
کمر درد کی وجوہات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں۔
پٹھوں کا کھنچاؤ
کمر کے پٹھوں میں کھنچاؤ کی وجہ سے درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اور پٹھوں کا کھنچاؤ کمر درد کی سب سے عام وجوہات میں شامل ہے۔ کوئی بھاری چیز اٹھانے یا بہت زیادہ مشقت کرنے کی وجہ سے کمر کے پٹھوں میں کھنچاؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو بالآخر درد کی وجہ بنتا ہے
ہڈیوں کا بھربھراپن -آرتھرائٹس -ریڑھ کی ہڈی میں گلٹی نمودار ہو جانا، یہ گلٹی کینسر کی نشانی بھی ہو سکتی ہے –گردوں میں پتھری کا انفیکشن -ریڑھ کی ہڈی کا بیکٹیریل یا فنگل انفیکشن –
کمر درد کی علامات
اس درد کی علامات زیادہ نہیں ہوتیں، تاہم اس بیماری کی وجہ سے مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔
کولہے سے لے کر پسلی تک کے کسی بھی حصے میں درد -اٹھتے، بیٹھتے، یا چلتے ہوئے تکلیف کا سامنا –
کمر درد کا علاج
عام طور پر جسمانی سرگرمیوں کی وجہ سے کمر درد لاحق ہوتا ہے۔ اس لیے کمر درد کے علاج کا بہترین طریقہ یہ ہوتا ہے کہ معمول کی سرگرمیوں میں تھوڑی بہت تبدیلی لائی جائے۔ اس کے علاوہ بھی کمر درد کے کئی مؤثر علاج ہیں جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔
اٹھنے بیٹھنے کا درست انداز
کمر کے نچلے حصے پر دباؤ میں کمی لانے کے لیے اٹھتےاور بیٹھتے وقت درست انداز اپنانا نہایت ضروری ہے جس کی وجہ سے کمر درد کی علامات میں کمی آئے گی۔کمر کا درد لاحق ہونے کی صورت میں پٹی، ٹیپ، یا اسکریچ بینڈز کی مدد لی جا سکتی ہے تا کہ اٹھتے اور بیٹھتے وقت درست انداز اپنایا جا سکے۔کمر کو بہت زیادہ جھکا کر بیٹھنا کمر درد کی شدت میں اضافہ کرتا ہے، جب کہ زیادہ تر لوگ کمر کو جھکا کر بیٹھتے ہیں اور کمر جھکائے ہوئے نظریں لیپ ٹاپ پر جمائے رکھتے ہیں جس کی وجہ سے اس درد کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ اس لیے کمر کو زیادہ جھکانے سے گریز کریں اور لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر پر کام کرتے ہوئے سیدھا بیٹھیں اور کندھوں سمیت تمام جسم کو پرسکون رکھنے کی کوشش کریں۔
سیگریٹ نوشی سے ہر صورت گریز
کچھ طبی تحقیقات کے مطابق سیگریٹ نوشی کرنے والے افراد میں ریڑھ کی ہڈی کے امراض کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ سیگریٹ نوشی کرنے والے افراد میں کمر درد کا خطرہ چار فیصد تک بڑھ جاتا ہے، کیوں کہ سیگریٹ میں پایا جانے والا نیکوٹین ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کو کمزور کر دیتا ہے جس کی وجہ سے ریڑھ کی ہڈی کے جوڑ اہم غذائیت سے محروم ہو جاتے ہیں۔اس لیے یہ ضروری ہے کہ تمباکو نوشی کی عادت کو ترک کر کے ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط بنایا جائے جس کی وجہ سے کمر درد کے خطرات کم ہو جائیں گے۔
موٹاپے سے چھٹکارا
اضافی جسمانی وزن اور پیٹ کے گرد جمع ہوئی چربی سے چھٹکارا پانے کی صورت میں کمر پر بوجھ کم ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق وزن میں کمی سے ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے کمر درد سے کے خطرات میں کمی آتی ہے۔
سپلیمنٹس کا استعمال
عام طور پر غذا کی مدد سے مختلف وٹامنز اور منرلز حاصل کیے جاتے ہیں، تاہم کمر درد لاحق ہونے کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق کچھ سپلیمنٹس بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔وٹامن ڈی ہڈیوں کی صحت کو برقراررکھنے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے اور جسم میں اس کی متوازن مقدار برقرار رہنے سے ہڈیوں کی تکالیف کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وٹامن ڈی کیلشیم کے ساتھ مل کر ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔وٹامن ڈی کی کمی کے باعث اکثر افراد کو کمر درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کہ میگنیشیم کی کمی کی وجہ سے بھی مسلز کی اکڑن اور کمزوری لاحق ہو سکتی ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ جسم میں مختلف وٹامنز اور منرلز کی مقدار متوازن رہے۔
مخصوص ورزشیں
پیٹ کے مسلز کو مضبوط بنانے سے کمر کو اچھی خاصی سپورٹ ملتی ہے اور پیٹ کے مسلز کو لچکدار اور مضبوط بنانے سے کمر درد کی شدت میں کمی آتی ہے اور اس سے بچاؤ بھی آسان ہو جاتا ہے۔ یوگا سمیت زمین پر پیٹ کے بل لیٹ کر کی جانے والی ورزشیں کمر درد کو کم کرنے میں کردار ادا کر سکتی ہیں۔کمر درد کے ان علاجوں کے ساتھ ساتھ کچھ غذائیں بھی نہایت مفید ثابت ہو سکتی ہیں جن کی مدد سے یہ درد کم کیا جا سکتا ہے۔
کمر درد کے لیے غذائیں
مندرجہ ذیل غذاؤں کی مدد سے بھی کمر درد کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ادرک
ادرک ان تمام غذائی اجزاء پر مشتمل ہے جو انسانی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ادرک بہت سے طبی فوائد کی حامل بھی ہے۔ کمر درد کی شکایت لاحق ہونے کی صورت میں ادرک کو پانی سمیت پیس کر اس میں یوکلپٹس کا تیل شامل کر لیں۔ اس پیسٹ کا کمر پر ہر روز مساج کرنے سے درد میں کمی واقع ہو گی۔
خشخاش
خشخاش کے بیج بھی کمر درد کو کم کرنے میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایک سو گرام خشخاش اور مصری لیں اور ان کو اچھی طرح پیس لیں۔ ہر روز دودھ کے ساتھ ایک چمچ یہ پاؤڈر استعمال کرنے سے کمر درد کی علامات میں کمی آئے گی۔
تلسی کے پتے
تلسی کے پتوں کے استعمال سے بھی کمر درد میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ ایک کپ میں پانی میں کچھ پتے شامل کر کے اس قدر ابالیں کہ پانی آدھا کپ رہ جائے۔ آدھا کپ پانی رہ جانے کی صورت میں اسے چولھے سے اتار کر ٹھنڈا کرنے کے بعد اس میں ایک چٹکی نمک شامل کر لیں۔ یہ پانی دن میں ایک مرتبہ استعمال کرنے سے کمر درد کی علامات کی شدت میں کمی آئے گی۔
لہسن
اس سبزی میں بھی وہ اجزاء پائے جاتے ہیں جو کمر درد کو کم کرنے میں کردار ادا کر سکتے ہیں کیوں کہ لہسن بہت سے طبی فوائد کی حامل سبزی ہے۔ روزانہ نہار منہ اس کے دو سے تین ٹکڑے کھانے سے درد میں کمی واقع ہوتی ہے جب کہ کمر پر اس کے تیل کی مدد سے مساج بھی کیا جا سکتا ہے۔
دودھ
دودھ میں کیلشیم کافی مقدار میں پائی جاتی ہے جس سے نہ صرف ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں بلکہ پٹھوں کی مضبوطی میں بھی اضافہ ہوتا ہے، اس کے علاوہ دودھ میں اور بھی سے اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اس لیے ایک گلاس دودھ کو اپنی غذا کا حصہ بنالیں اور کمر درد سے چھٹکارا پائیں۔کمر درد کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں ان طریقہ علاج اور غذاؤں کی مدد سے اس سے چھٹکارا پانے کی کوشش کریں۔ اگر کوشش کرنے کے بعد کمر درد کی علامات میں کمی نہ آئے یا وہ شدت اختیار کر جائیں آپ کو کسی نیوروسرجن سے رابطہ کرنا ہو گا۔ کسی بھی نیوروسرجن سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔