خارش کو جِلد کی الرجی کی ایک قسم سمجھا جاتا ہے، اس کی وجہ سے شدید بے چینی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر جِلد پر ایک دفعہ خارش شروع ہو جائے تو کافی دیر بعد اس میں کمی آنا شروع ہوتی ہے اور انسان کے پاس کے جلد کھجانے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہوتا۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جِلد کھجانے کی وجہ سے وقتی سکون تو ملتا ہے مگر یہ شدت کے ساتھ دوبارہ نمودار ہو جاتی ہے۔
جِلد کی الرجی کا سامنا بہت سی وجوہات کی بنا پر کرنا پڑ سکتا ہے، جب کہ خشکی، جِلد کا تناؤ، اور جگر کے مسائل خارش کی بڑی وجہ ہو سکتے ہیں، حتی کہ خارش کی چنبل جیسی شدید قسم کا بھی سامنا پڑ سکتا ہے۔ چنبل یا ایکزیما لاحق ہونے کی صورت میں اگر جِلد کو کھجایا جائے تو انفیکشن کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
Table of Contents
خارش کے علاج
مندرجہ ذیل علاج خارش کے لیے نہایت مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔
سیب کا سرکہ
سیب کے سرکے کو سینکڑوں سالوں سے اس کی جراثیم کش خصوصیات کی وجہ سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ سیب کے سرکے سے کافی طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ اس سرکے میں ایسٹک ایسڈ پایا جاتا ہے جو ہر قسم کے انفیکشن کی شدت میں کمی لانے اور جراثیم کو ختم کرنے کئ صلاحیت رکھتا ہے۔
اگر آپ کو دن کے مختلف اوقات میں آپ کو خارش کو سامنا کرنا پڑے تو سیب کے سرکے میں پانی شامل کر کے خارش والی جلد پر لگائیں۔ جلد پر سیب کا سرکہ استعمال کرتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ سرکہ زخموں پر نہ لگے کیوں کہ یہ زخموں کی جلن کا باعث بن سکتا ہے۔
ناریل کا تیل
جِلد کی خشکی اور کیڑوں کے کاٹنے کی وجہ سے لاحق ہونے والی خارش سے نجات حاصل کرنے کے ناریل کے تیل کو ایک بہترین آپشن سمجھا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق دوسری وجوہات کی بنا پر ہونے خارش کے لیے بھی ناریل کا تیل مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
جب آپ کو خارش کا سامنا کرنا پڑے تو متاثرہ جلد پر آہستہ آہستہ ناریل کے تیل کی مالش کر لیں اور کچھ دیر بعد جِلد کو صاف ہانی سے دھو لیں۔ کچھ دنوں تک اس طریقے پر عمل کرنے سے خارش کی شدت کم ہونا شروع ہو جائے گی۔
بیکنگ سوڈا
بیکنگ سوڈا کو میٹھا سوڈا بھی کہا جاتا ہے، اس میں اینٹی فنگل یعنی فنگس کو ختم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے جِلد کی انفیکشن سے چھٹکارا پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس کے علاوہ جراثیم کو ختم کرنے کے لیے بھی بیکنگ سوڈا کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔
خارش سے چھٹکارا پانے کے لیے نہانے کے ٹب میں بیکنگ سوڈا شامل کر لیں اور پھر اس پانی کو جسم کے تمام حصوں پر بہا لیں، تا کہ مؤثر طریقے سے خارش کا خاتمہ ہو سکے۔
اینٹی ڈپریسنٹ ادویات
کچھ طبی تحقیقات کے مطابق اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کے استعمال سے بھی خارش کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ان ادویات کے استعمال سے دماغ میں سیرو ٹونن نامی کیمیکل پیدا ہوتا ہے جس کی وجہ سے جسم کے ایسے خلیات پر سکون ہوتے ہیں جو خارش کی وجہ بنتے ہیں۔ عام طور پر خارش کی کوئی شدید قسم لاحق ہونے کی صورت میں اینٹی ڈپریسنٹ ادویات استعمال کی جاتی ہیں۔
پٹرولیم جیلی
اگر آپ کی جلد نہایت حساس ہے اور آپ خارش کا شکار ہو گئے ہیں تو پٹرولیم جیلی آپ کی جلد کا بہترین علاج ہے، کیوں کہ پٹرولیم قدرتی اجزاء سے بنائی جاتی ہے اور اس میں مصنوعی اور مضرِ صحت کیمیکلز شامل نہیں کیے جاتے، جس کی وجہ سے یہ مؤثر طریقے سے کام کرتی ہے۔
خارش زدہ جلد پر باقاعدگی کے ساتھ پٹرولیم جیلی لگانے سے اس مسئلے کی شدت میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ جلد کے نکھار میں بھی اضافہ ہونا شروع ہو جائے گا۔
دہی
عام طور پر دہی کو معدہ کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے، لیکن یہ جلد کے لیے بھی بہترین ٹوٹکہ ثابت ہو سکتا ہے۔ جِلد کی خارش اور خشکی سے نجات حاصل کرنے کے لیے دہی ایک بہترین کلینزر ہے جو جلد کی خشکی ختم کر کے اسے نرم و ملائم بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
خارش وغیرہ سے چھٹکارا پانے کے لیے آدھے کپ دہی میں تین کھانے کے چمچ پپیتا شامل کر لیں، اس مکسچر کو خارش کا شکار جلد پر لگائیں اور پندرہ منٹ کے بعد دھو لیں۔
ایلو ویرا جیل
ایلو ویرا جیل کو ایک قدرتی دوا کہا جاتا ہے کیوں کہ اس میں بہت سی طبی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس جیل میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات پائی جاتی ہیں جو جِلد سمیت جسم کے بہت سے حصوں میں ہونے والے انفیکشن کو روکنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ ایلو ویرا جیل کی مدد سے کیل، مہاسوں، اور ایکزیما کا بھی علاج کیا جا سکتا ہے۔
جسم کا جو حصہ خارش کا شکار ہو، اس پر ایلو ویرا جیل لگائیں اور خشک ہونے پر دھو لیں۔ اس سے خارش کی شدت میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔
دار چینی، کھویا، اور آئل کا مکسچر
خارش سے نجات حاصل کرنے کے لیے دار چینی، کھویا، اور ویجیٹیبل آئل کا مکسچر بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس مکسچر کو بنانے کے لیے آدھا کپ دار چینی، دو کھانے کے چمچ کھویا، اور دو چمچ ویجیٹیبل آئل لے کر مکسچر بنا لیں۔
دن میں کسی بھی وقت نہانے سے اس مکسچر کو سارے جسم پر لگائیں اور پھر نہا لیں۔ کچھ دنوں تک اس گھریلو ٹوٹکے پر عمل کرنے سے جِلد کی صحت میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی۔
تلسی کے پتے
تلسی کے پتے ایگونل اور تھیمول جیسے بہت سے غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے نہ صرف خارش ختم ہوتی ہے بلکہ جلد پر ہونے والی جلن کے احساس میں بھی کمی آتی ہے۔
خارش ہونے کی صورت میں تلسی کو پتوں کو متاثرہ حصوں پر رگڑیں اور پھر دھو لیں۔
خارش کے یہ گھریلو علاج اگر آپ کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوں تو آپ کو کسی ماہرِ امراضِ جِلد سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ امراضِ جِلد سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت صان بنا دیا ہے۔