بہت سارے لوگ دائمی طور پر یا اکثر تھکاوٹ اور کمزوری جیسی طبی علامات کا سامنا کرتے ہیں۔ ان طبی علامات کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں۔ لیکن عام طور پر تھکاوٹ اور کمزوری کی بنیادی وجہ سے خون کی کمی ہوتی ہے۔ خون کی کمی کو اینیمیا بھی کہا جاتا ہے۔
یہ بیماری اس وقت لاحق ہوتی ہے جب جسم میں خون کے سرخ خلیات کم ہو جاتے ہیں۔ یہ خلیات کم ہونے سے جسم میں آکسیجن کی سپلائی متاثر ہوتی ہے جس سے کمزوری اور تھکاوٹ جیسی طبی علامات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ جسم میں خون کی کمی واقع نہ ہونے دی جائے۔
عام طور پر جسم میں خون کی کمی سے بچاؤ کے لیے صحت مند غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ان غذاؤں میں پھل، سبزیاں، گوشت، دالیں، اور خشک میوہ جات جیسی متوازن چیزیں شامل ہوتی ہیں۔ اگر باقاعدگی کے ساتھ ان غذاؤں کے کو استعمال کیا جائے تو نہ صرف خون کا لیول برقرار رہتا ہے بلکہ مجموعی طور پر بھی صحت میں بہتری آتی ہے۔
اس کے علاوہ ان غذاؤں کے استعمال سے خون کے سرخ اور سفید خلیات کی بھی کمی واقع نہیں ہوتی۔ خون کے سرخ خلیات پھیپھڑوں سے آکسیجن جسم کے دوسرے اعضاء کو پہنچاتے ہیں، جب کہ خون کے سفید خلیات جسم کے مدافعتی نظام کو مدد فراہم کرتے ہیں، جس سے اسے انفیکشنز اور دوسری بیماریوں کے خلاف لڑنے میں مدد ملتی ہے۔
Table of Contents
خون کی کمی کا علاج
خون کی کمی کے مندرجہ ذیل علاج آپ کے لیے مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔
آئرن سے بھرپور غذاؤں کا استعمال
جسم میں آئرن کی کمی کی وجہ سے خون کا لیول کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر نصرم اقبال کے مطابق بہت سے لوگ آئرن کی کمی کا شکار ہوتے ہیں جس سے ان میں خون کے طبی مسائل کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ ڈاکٹر احمد جمال انٹرنل میڈیسن اسپیشلسٹ ہیں اور ایم ڈی ہیلتھ سنٹر میں پریکٹس کرتے ہیں، اور ان کا تجربہ ستائیس سال ہے۔
ایسے افراد جو آئرن کی کمی کی وجہ سے اینیمیا کا شکار ہو جائیں، انہیں سب سے پہلے آئرن سے بھرپور غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ان غذاؤں کو اگر چند ہفتوں تک باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو خون کے لیول میں اضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ آئرن کو حاصل کرنے کے لیے ایسے گوشت کو استعمال کیا جا سکتا ہے جس میں فیٹ کی مقدار کم ہو۔
اس کے علاوہ چکن، بیج، لوبیے، دالوں، اور کشمش کے استعمال سے بھی آئرن کو کافی مقدار میں حاصل کیا جا سکتا ہے۔ بہت سے افراد اس بات کی وجہ سے پریشان نظر آتے ہیں کہ آخر انہیں دن بھر میں آئرن کی کتنی مقدار حاصل کرنی چاہیئے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق، مردوں کو ایک دن میں آٹھ ملی گرام اور خواتین کو اٹھارہ ملی گرام آئرن استعمال کرنا چاہیئے۔
اگر آپ حاملہ ہیں تو آپ کو حمل کے دوران عام خواتین کے برعکس آئرن کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کی ضرورت ہو گی۔ آئرن کے استعمال کو حمل میں خون کی کمی کا علاج بھی سمجھا جاتا ہے۔۔ اس لیے حاملہ خواتین کو ہر روز ستائیس ملی گرام آئرن استعمال کرنا چاہیئے۔
فولک ایسڈ سے خون کی کمی کا علاج
ایسی غذائیں جن میں فولک ایسڈ بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہو، انہیں بھی خون کی کمی کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ فولک ایسڈ والی غذاؤں کے استعمال کو اگر اپنی روٹین کا حصہ بنایا جائے تو نہ صرف جسم میں خون کی واقع نہیں ہوتی بلکہ انسان کئی بیماریوں سے بھی محفوظ ہو جاتا ہے۔
فولک ایسڈ کو متوازن مقدار میں حاصل کرنے کے لیے گہرے سبز رنگ والی سبزیوں کو کچا یا پکا کر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مونگ پھلی، سورج مکھی کے بیج، جگر کے گوشت، اور تازہ پھلوں سے بھی جسم کو کافی مقدار میں فولک ایسڈ حاصل ہوتا ہے۔ مسعود ہسپتال لاہور سے تعلق رکھنے والے طبی ماہرین کے مطابق اگر ان غذاؤں کو ہر روز استعمال کیا جائے تو فولک ایسڈ کے سپلیمنٹس استعمال کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔
وٹامن اے سے بھرپور پھل اور سبزیاں
جب آپ وٹامن اے کے استعمال کو اپنی روٹین کا حصہ بناتے ہیں تو یہ خون کے سرخ خلیات کو بننے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ وٹامن اے کے استعمال سے جِلد، آنکھوں، اور دماغ کی صحت پر بھی مثبت اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔ اس لیے وٹامن طبی ماہرین کی جانب سے اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ وٹامن اے کے استعمال کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔
وٹامن اے حاصل کرنے کے لیے کچھ پھلوں کا استعمال بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ آم، چکوترہ، تربوز، پپیتا، خوبانی، آڑو، زیتون، اور خربوزے کے استعمال سے جسم میں وٹامن اے کی کمی واقع نہیں ہوتی۔ اس کے علاوہ گہرے سبز رنگ والی سبزیوں جیسا کہ پالک، آلو، اور شملہ مرچ کو بھی وٹامن اے حاصل کرنے کا اچھا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
کاپر اور خون کی کمی
ایسی غذائیں جن میں کاپر پایا جاتا ہے وہ بھی خون کی کمی کے خلاف مؤثر کردار ادا کرتی ہیں۔ کاپر کے استعمال سے براہِ راست تو خون کی سطح میں اضافہ نہیں ہوتا، لیکن یہ بالواسطہ خون میں اضافہ کا سبب بنتی ہے۔ کاپر سے بھرپور غذائیں استعمال کرنے سے ہیموگلوبن میں اضافہ ہوتا ہے اور خون کے سرخ خلیات کو آئرن حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
کاپر کو حاصل کرنے کے لیے شیل فش، جگر، چاکلیٹ، بیجوں، اور خشک میوہ جات کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جھینگوں اور مشرومز کے استعمال سے بھی کاپر کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔
وٹامن سی
وٹامن سی کے استعمال سے بھی خون کی کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا، کیوں کہ وٹامن سی کا استعمال آئرن میٹابولزم میں مدد فراہم کرتا ہے۔ وٹامن سی سے بھرپور غذائیں استعمال کرنے سے خون کے بہت سے مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ وٹامن سی کو ہیموگلوبن کی پیداوار کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے۔
خون کی کمی مزید علاج جاننے کے لیے کسی جنرل فزیشن یا ماہرِ امراض سے رابطہ کیا جا سکتا ہے جو کہ خون کی کمی وجوہات جاننے کے لیے آئرن لیول ٹیسٹ تجویز کر سکتا ہے۔ آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ امراض سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔