Home Nutrition & Diet ستو کے 9 حیران کن طبی فوائد

ستو کے 9 حیران کن طبی فوائد

sattu-kay-fawaid
Spread the love

اپریل کا مہینہ شروع ہوتے ہی پاکستان کے مختلف علاقوں میں گرمی کا آغاز ہو جاتا ہے، ہر گزرتے دن کے ساتھ گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے، گرمی کی شدت اور تیز لُو کے اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے مختلف مشروبات استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان مشروبات میں سب سے مفید ستو کا شربت ہے، کیوں کہ ستو سے حاصل ہونے والے طبی فوائد کافی زیادہ ہیں۔

ستو کو زیادہ تر ایشاء کے ممالک میں استعمال کیا جاتا ہے، کیوں کہ ان ممالک میں گرمی کا موسم اپریل سے اگست کے آخر تک جاری رہتا ہے۔ ستو کو جَو کی فصل سے حاصل کیا جاتا ہے۔ جَو کے دانوں کو پیس کر پاؤڈر بنا لیا جاتا ہے اور اس پاؤڈر کو پانی میں شامل کر کے استعمال کر لیا جاتا ہے، جب کہ اس مشروب کا ذائقہ خوش گوار بنانے کے لیے اس میں چینی اور شکر بھی شامل کی جا سکتی ہے۔

ستو کو فائبر، میگنیز، اور سیلینیم کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے، اس کے علاوہ ستو میں کاپر، وٹامن بی1، کرومیم، میگنیشیم، فاسفورسم اور نیاسین کی بھی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔ اگر آپ صحت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں یا بہت سے طبی مسائل کا شکار ہیں تو ستو کا استعمال آپ کے لیے بہترین آپشن ثابت ہو سکتا ہے۔

ستو کے فوائد

ستو سے بنے ہوئے شربت کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

موٹاسے سے چھٹکارا

کیا آپ موٹاپے کی وجہ سے پریشان ہیں اور اس سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو ستو کے شربت کا استعمال آپ کے لیے ضروری ہے۔ ستو میں پروٹین کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں جو کہ جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں، اس کے علاوہ جسم میں پروٹین کی متوازن مقدار کی وجہ سے مسلز بنانے میں بھی مدد ملتی ہے۔

ستو کے استعمال سے دیر تک بھوک بھی نہیں لگتی اور پیٹ کے بھرے ہونے کا احساس رہتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ستو میں موجود پروٹین چربی کو گھلانے کا بھی کام کرتا ہے۔ چوں کہ نقصان دہ چربی زیادہ تر پیٹ پر بنتی ہے، اس لیے پیٹ کی چربی اور توند سے بھی نجات ملتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ستو کے استعمال سے میٹابولزم بھی تیز ہوتا ہے اور کیلوریز جلانے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

ٹھنڈک کا احساس

سخت گرمی کی وجہ سے پسینہ زیادہ آتا ہے جس کی وجہ سے ہمیں منرلز اور وٹامنز کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کمی کی وجہ سے نہ صرف ہم تھکاوٹ اور سستی کا شکار ہوتے ہیں بلکہ ہم کئی دفعہ بلڈ پریشر کی کمی کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔

ان مسائل کی وجہ سے ہمیں روز مرہ کی سرگرمیاں انجام دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گرمی کے موسم میں لاحق ہونے والے ان مسائل سے آسانی کے ساتھ چھٹکارا پانے کے لیے ستو استعمال کیے جا سکتے ہیں، کیوں کہ ان میں ایسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو ہمیں توانائی فراہم کرتے ہیں اور کمزوری کا شکار نہیں ہونے دیتے۔

ہاضمہ کے نظام میں بہتری

غیر صحت مندانہ طرزِ زندگی کی وجہ سے معدے اور ہاضمہ کے بہت سے مسائل لاحق ہو جاتے ہیں، جن کی طرف اگر بر وقت توجہ نہ دی جائے تو بہت سی سنگین بیماریوں کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

معدے کے مختلف مسائل سے نجات حاصل کرنے کے لیے نہار منہ ستو کا شربت استعمال کرنے سے بہت مفید نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ چوں کہ ستو کی تاثیر کی ٹھنڈی ہوتی ہے اس لیے اس کے استعمال سے گرمی کی شدت میں کمی آتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ستو میں فائبر بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے جو قبض کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے، اس لیے ستو کو قبض کا بہترین علاج بھی سمجھا جاتا ہے۔

خواتین کے لیے فائدہ مند

حمل اور حیض کے دوران اکثر خواتین کو کمزوری اور جسمانی تھکاوٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس سے چھٹکارا پانے کے لیے مختلف وٹامنز اور سپلیمنٹس استعمال کیے جاتے ہیں، جب کہ حیض کی وجہ سے لاحق ہونے والی کمزوری سے نجات حاصل کرنے کے لیے ستو ایک بہترین آپشن ہے۔

ستو میں موجود پروٹین، وٹامنز، اور منرلز جسم میں مختلف غذائی اجزاء کی کمی کو دور کرتے ہیں، جس سے خواتین کے مسائل میں کمی آتی ہے۔ اس کے علاوہ ستو کو ملازمت کرنے والی خواتین کے لیے سپر فوڈ سمجھا جاتا ہے۔ کم وقت میں زیادہ توانائی حاصل کرنے کے لیے ستو کا استعمال نہایت مفید ہے۔

جگر کی صحت میں بہتری

جگر کے کمزور ہونے سے مجموعی صحت بھی خراب ہوتی ہے۔ اس لیے جگر کی کمزوری سے جلد از جلد چھٹکارا پانا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ جگر اگر صحیح طریقے سے کام نہ کرے تو جسم سے فاسد مادوں کا اخراج بھی نہیں ہو پاتا۔

طبی ماہرین کے مطابق ستو میں ایسے انزائمز پائے جاتے ہیں جو جگر کی صحت میں بہتری لانے کے لیے الیکٹرولائٹس کے طور پر کام کرتے ہیں۔

دل کے لیے مفید

ستو کو دل کی صحت میں بہتری لانے کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ اس میں فائبر اور میگنیشیم جیسے مفید غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو خون کی شریانوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں، جس کی وجہ سے دل کی بیماریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا اور دل کے دورے کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مددگار

طبی ماہرین کے مطابق ستو کے شربت میں گلیسیمیک انڈیکس نہایت کم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے اسے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ستو کا شربت اسی وقت ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہو گا جب اسے چینی یا شکر شامل کیے بغیر استعمال کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ستو کو ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔

جسمانی توانائی

ستو میں آئرن بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے جو جسم میں خون کے سرخ خلیات نشو نما میں بہت مدد فراہم کرتا ہے۔ سرخ خلیات کی نشو نما ہونے سے جسم کو آکسیجن زیادہ مقدار میں ملتی ہے، جس کی وجہ سے دن بھر کی سرگرمیوں کے دوران توانائی کو برقرار رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔

بالوں کی خوبصورتی میں اضافہ

اگر جسم میں غذائیت کی کمی ہو جائے تو اس کا اثر جِلد کے ساتھ ساتھ بالوں پر بھی پڑتا ہے۔ بالوں کو اپنے فولیکلز کی صحت کو بہتر بنانے اور برقرار رکھنے کے لیے غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر جسم میں غذائی اجزاء کی کمی واقع ہو جائے رو بالوں کی خشکی اور گرواٹ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بالوں کے مسائل سے چھٹکارا پانے اور ان کی نشو نما کو بہتر بنانے کے لیے ستو کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے، کیوں کہ اس کے استعمال سے جسم کو ضروری غذائی اجزاء فراہم ہوتے ہیں۔

ستو کے مزید فوائد کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے کسی ماہرِ غذائیت کے ساتھ رابطہ کیا جا سکتا ہے، آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment