نمونیہ پھیپھڑوں کا ایک انفیکشن ہے جو کسی بھی موسم ہر عمر کے افراد کو لاحق ہو سکتا ہے۔ یہ ایک نہایت خطرناک بیماری ہے جس کا اگر بر وقت علاج نہ کیا جائے تو یہ موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
نمونیہ کی وجہ سے سب سے زیادہ پانچ سال سے کم عمر کے بچے موت کا شکار ہوتے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، 2019ء میں پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً ساڑھے سات لاکھ بچے نمونیہ کی وجہ سے موت کا شکار ہوئے تھے۔
یہ بیماری عام طور پر وائرس یا بیکٹیریا کے جسم پر حملہ آور ہونے کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے، نمونیہ کو متعدی مرض تو نہیں سمجھا جاتا، تاہم اس کے جراثیم کسی دوسرے شخص کو متاثر کر سکتے ہیں، اس لیے صحت مند لوگوں کو نمونیہ کے شکار مریضوں کی اشیاء استعمال نہیں کرنی چاہیئں۔
نمونیہ لاحق ہونے کی وجہ سے پہلے نزلہ یا زکام جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں، تاہم نمونیہ کی صورت میں تیز بخار کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، نمونیہ کی عام علامات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں۔
پھیپھڑوں کی سوزش –
کھانسی –
سانس لینے میں مشکلات –
بلغم –
شدید سردی لگنے کا احساس –
اسہال یا ڈائیریا –
پٹھوں میں درد –
سینے میں درد –
تھکاوٹ –
کمزوری –
دل کی دھڑکن کا بے ترتیب یا تیز ہو جانا –
متلی –
قے –
نمونیہ کی بیماری چوں کہ پھیپھڑوں کو متاثر کرتی ہے، اس لیے اس سے چھٹکارا پانے کے لیے ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق ادویات کا استعمال ناگزیر ہوتا ہے، تاہم ان ادویات کے ساتھ اگر گھریلو علاج بھی آزمائے جائیں تو نہایت مؤثر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
Table of Contents
نمونیہ کا علاج
نمونیہ کی علامات سے نجات حاصل کرنے کے لیے مندرجہ ذیل علاج مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
ہلدی
اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی مائیکروبیل، اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات کی وجہ سے ہلدی سے بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جاتے ہیں۔ نمونیہ چوں کہ وائرس یا بیکٹیریا کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے پھیپھڑوں کی سوزش بھی لاحق ہو سکتی ہے، اس لیے ہلدی کا استعمال نمونیہ کے خلاف مؤثر ثابت ہوتا ہے۔
ہلدی کے استعمال سے پھیپھڑوں کی سوزش میں کمی آتی ہے اور جسم کو انفیکشن سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق ہلدی میں کرکومین نامی ایک کمپاؤنڈ پایا جاتا ہے جو نمونیہ اور سینے کے درد کی شدت کو کم کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
نمونیہ سے نجات حاصل کرنے کے لیے پانی میں ایک چمچ ہلدی شامل کر کے دس منٹ کے لیے ابال لیں، ذائقے کو خوش گوار اور بہترین بنانے کے لیے آپ ہلدی سے بنے ہوئے قہوے میں شہد اور لیموں بھی استعمال کر سکتے ہیں، مؤثر نتائج کے لیے آپ اس میں چٹکی بھر کالی مرچ بھی شامل کر سکتے ہیں۔
پودینہ، یوکلپٹس، اور میتھی دانہ کی چائے
ہربل چائے کی مختلف اقسام گلے کی خراش سے چھٹکارا پانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق پودینے اور یوکلپٹس کے استعمال سے سانس کی نالی کے انفیکشن کے شکار افراد میں گلے کے مسائل کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ نمونیہ کی وجہ سے لاحق ہونے والی سوزش اور بلغم کو بھی کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ میتھی دانے سے بنی ہوئے چائے کے استعمال سے بلغم کی شدت کم ہونا شروع ہو جاتی ہے اور دائمی کھانسی سے بھی چھٹکارا پانے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ یوکلپٹس آئل کو بھی کھانسی کے خلاف مفید سمجھا جاتا ہے۔ کھانسی کی شدت کو کم کرنے کے لیے آپ گرم پانی میں یوکلپٹس آئل شامل کر کے بھاپ لے سکتے ہیں، تاہم یوکلپٹس آئل کو استعمال کرنے سے پہلے اس بات کو یقینی بنا لیں کہ اس کے استعمال سے نمونیہ کی علامات شدت نہ اختیار کر جائیں۔
کافی
نمونیہ سے نجات حاصل کرنے کے لیے کافی بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے، اس کے استعمال سے سانس لینے میں پیش آنے والی مشکلات کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
کافی میں پائی جانے والی کیفین کی وجہ سے پھیپھڑوں کی سوزش کم ہونا شروع ہو جاتی ہے جس سے سانس لینے میں آسانی رہتی ہے، تاہم کیفین کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے کچھ مضرِ صحت اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر کافی کے استعمال سے اگر نمونیہ کی علامات کم ہونا شروع جائیں تو اس متوازن مقدار میں استعمال کریں تا کہ مضرِ صحت اثرات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
آرام کے دورانیے میں اضافہ
ایسے افراد جو نمونیہ کا شکار ہو جائیں، ان کے لیے آرام کے دورانیے میں اضافہ کرنا بہت ضروری ہو جاتا ہے، کیوں کہ اس بیماری کی وجہ سے تھکاوٹ اور کمزوری لاحق ہو جاتی ہے، اور سانس لینے میں مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس لیے اگر نمونیہ کا شکار افراد اگر آرام کے دورانیے میں اضافہ نہ کریں اور روزمرہ کی سرگرمیاں انجام دیتے رہیں تو نمونیہ کی علامات بگڑ سکتی ہیں، جن سے پھر نجات حاصل کرنا کافی مشکل ہو جاتا ہے۔ اگر آپ آفس میں کام کرتے ہیں یا اپنا بزنس سنبھال رہے ہیں تو نمونیہ لاحق ہونے کی صورت میں چند دن کی چھٹی لے کر آرام کریں تا کہ نمونیہ کی علامات میں بہتر آ سکے۔
ہائڈریشن
نمونیہ لاحق ہونے کی صورت میں تیز بخار کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس سے جسم میں پانی کی کمی واقع ہو سکتی ہے، جب کہ وٹامنز اور الیکٹرولائٹس کی مقدار میں غیر متوازن ہو سکتی ہے۔
اس لیے ان مسائل سے بچنے کے لیے پانی کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ایسے مشروبات بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں جو جسم کو توانائی فراہم کریں۔ تازہ پھلوں سے بنے ہوئے جوسز کا استعمال فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
ادرک
سوزش اور درد کو کم کرنے والی خصوصیات کی وجہ سے ادرک سے بھی بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جاتے ہیں۔ ادرک سے بنے ہوئے قہوے کو استعمال کرنے سے نہ صرف جسم ہائڈریٹ رہتا ہے بلکہ نمونیہ کے اثرات کو بھی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
قہوہ بنانے کے لیے تازہ ادرک کو چھوٹے چھوٹے تکڑوں میں کاٹ کر پانی میں شامل کر کے بیس منٹوں کے لیے ابال لیں۔ بہترین ذائقے کے لیے آپ ادرک کے قہوے میں شہد بھی شامل کر سکتے ہیں۔
نیم گرم پانی کا استعمال
نمونیہ کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں اگر نیم گرم پانی استعمال کیا جائے تو بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ نیم گرم پانی کے استعمال سے سانس کی نالی کی صفائی میں مدد ملے گی اور بلغم کو خارج کرنے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
اس کے علاوہ نمونیہ کی وجہ سے لاحق ہونے والے تیز بخار کی شدت کو کم کرنے کے لیے نیم گرم کے پانی کے ساتھ نہایا جا سکتا ہے، تاہم اگر آپ کی طبیعت نہانے پر آمادہ نہ ہو تو آپ کسی تولیے یا کپڑے کو نیم گرم پانی میں بھگو کر جسم کے مختلف حصوں پر رکھ سکتے ہیں، جس سے بخار کی شدت میں کمی آئی گی۔
نمک ملے پانی سے غرارے
نمونیا کی وجہ سے اگر بلغم کا سامنا کرنا پڑے اور بلغم خارج نہ ہو تو بے چینی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جب گلے کی خراش کی شدت میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔ نمک ملے پانی سے غرارے کرنے کی وجہ سے نہ صرف گلے کی خراش سے نجات پانے میں مدد ملے گی بلکہ بلغم بھی خارج ہونا شروع ہو جائے گی۔
بلغم سے نجات حاصل کرنے کے لیے ایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا یا چوتھائی چمچ نمک شامل کر کے مکس کر لیں، اور اس کی مدد سے غرارے کریں، مؤثر نتائج کے لیے آپ اس عمل کو دن میں تین مرتبہ دہرا سکتے ہیں۔
سوپ
نمونیہ کے مرض کے دوران سوپ کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ سوپ کے استعمال سے براہِ راست تو نمونیہ سے نجات حاصل نہیں ہو گی، تاہم اس کے استعمال سے جسم کو ضروری توانائی فراہم ہو گی جس سے کمزوری اور تھکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، اس کے علاوہ سوپ کے استعمال سے گلے کو بھی سکون ملے گا اور سانس لینے میں مشکلات پیش نہیں آئیں گی۔
نمونیہ یہ علاج اگر آپ کے لیے مددگار ثابت نہ تو ہوں تو آپ کو کسی پلمونولوجسٹ سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ کسی بھی پلمونولوجسٹ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔