سینکڑوں بلکہ ہزاروں سالوں سے ایشیائی ممالک سمیت یورپی ممالک میں بھی سرکے میں بنی ہوئی چیزوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ سرکے سے بنی ہوئی چیزوں کو فرمینٹد فوڈ بھی کہتے ہیں۔ خاص طور پر جنوب ایشیائی ممالک پاکستان، بھارت، اور بنگلہ دیش میں سرکے سے بنی ہوئی غذا بہت اہتمام کیا جاتا ہے، جسے عام زبان میں اچار کہتے ہیں۔
اچار کا شمار ان غذاؤں میں کیا جاتا ہے جو باقاعدگی کے ساتھ ہر گھر میں استعمال کی جاتی ہیں، عام طور پر اچار کو ناشتے میں پراٹھے کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے، اس کے علاوہ اچار بہت سے طبی فوائد کا حامل بھی ہوتا ہے۔
پاکستان میں اچار ڈالنا ایک قدیم روایت ہے۔ یہ روایت اب زیادہ تر دیہاتوں میں زندہ ہے، جب کہ شہروں میں مختلف برانڈز کا اچار استعمال کیا جاتا ہے۔ مختلف مصالحوں، پھلوں، اور سبزیوں سے بنا ہوا اچار ذائقے میں نہایت لذیذ ہوتا ہے اور صحت کے لیے بہت مفید۔
اچار کو باقاعدگی کے ساتھ کرنے سے مختلف طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں، لیکن اس کو متوازن مقدار میں استعمال کرنا چاہیئے، کیوں کہ اس کو ذائقہ دار بنانے کے لیے مختلف مصالحے استعمال کیے جاتے ہیں، جو اگر زیادہ مقدار میں استعمال کر لیے جائیں تو معدے کے مختلف مسائل لاحق ہو سکتے ہیں۔ اس لیے اس بات کو یقینی بنانا بہت ضروری ہے کہ اس کو متوازن مقدار میں ہی استعمال کیا جائے۔
Table of Contents
اچار کے فوائد
اچار سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں
سانس کی بد بو سے چھٹکارا
منہ میں بیکٹیریا کی مقدار بڑھنے سے سانس کی بو کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو بہت ناگوار ثابت ہوتی ہے۔ اس بو سے چھٹکارا پانے کے لیے اچار اور اس کا عرق نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
اچار کے مختلف اجزاء کو چوں کہ سرکے کی مدد سے محفوظ کیا جاتا ہے جس میں جراثیم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ یہ خصوصیات منہ کی بو کو ختم کرنے کے لیے بہت اہم ثابت ہوتی ہیں۔ اچار کے چند ٹکڑے استعمال کرنا یا اس کے عرق کے چند قطرے پینا یا ان کی کلی کرنے سے منہ کی بو تھوڑے وقت میں ختم ہو سکتی ہے۔
ہچکیوں سے تحفظ
روایتی طور پر اس بات کا دعوی کیا جاتا ہے کہ ہچکیوں سے نجات پانے کے لیے اچار کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ ہچکیوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے اچار کا عرق ایک چھا علاج ہے۔ ہچکیاں آنے کی صورت میں تھوڑی دیر کے بعد آدھا چمچ اچار کا عرق استعمال کر لیں۔ یہ استعمال اس وقت تک جاری رکھیں جب تک ہچکیاں ختم نہ ہو جائیں۔
پٹھوں کی اکڑن سے نجات
اچار کے عرق میں نمک وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو جسم کے سیال مادے کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اگر آپ زیادہ دیر کے لیے ورزش کرتے ہیں یا جسمانی مشقت کے دوران پسینے کی صورت میں جسم سے پانی خارج ہوتا ہے تو پٹھوں کی اکڑن لاحق ہو سکتی ہے۔ اس اکڑن سے چھٹکارا پانے کے لیے اچار بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
کچھ طبی تحقیقات کے مطابق اچار کے عرق کا استعمال عام پانی کے برعکس پٹھوں کی اکڑن میں زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ یہ عرق پٹھوں کی اکڑن نہایت تیزی سے ختم کرتا ہے۔
بلڈ شوگر کے لیول میں بہتری
بلڈ شوگر کا لیول بڑھنے کی وجہ سے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا مرض لاحق ہو سکتا ہے، جب کہ اس کے علاوہ کئی اور امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ سرکہ بلڈ شوگر لیول کو کم کرنے کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کھانے کے بعد انسولین کے لیے جسمانی ردِ عمل کو بہتر بنا کر بلڈ شوگر کی سطح نہیں بڑھنے دیتا۔
ایک تحقیق کے مطابق کھانے سے پہلے تھوڑی سی مقدار میں سرکہ استعمال کرنا ذیابیطس ٹائپ ٹو کے اشکار افراد میں بلڈ شوگر کو متوازن رکھتا ہے۔
وزن میں کمی
ایسے افراد جو موٹاپے کا شکار ہوں، ان میں جسمانی وزن کو کم کرنے میں اچار کا عرق بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے، کیوں کہ اس عرق میں سرکہ کی اچھی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے۔
سرکے میں موجود ایسٹیک ایسڈ کی وجہ سے جسم کی کھانا ہضم کرنے کی صلاحیت میں مداخلت ہوتی ہے، جس کی وجہ سے وہ کم کیلوریز کی صورت میں خوراک کا حصہ بنتا ہے۔ اس طرح موٹاپہ سے چھٹکارا پانے میں مدد ملتی ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس کا بہترین ذریعہ
اچار کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے جسم کو مطلوبہ مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس حاصل ہوتے ہیں۔ طبی تحقیقات کے مطابق یہ اینٹی آکسیڈنٹس وائرس، بیکٹیریا، اور پیراسائٹس کی وجہ سے لاحق ہونے والی انفیکشن سے تحفظ دینے میں مدد کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں موجود مالیکیولز کو فری ریڈیکلز کے نقصانات سے بھی بچاتے ہیں۔
کولیسٹرول میں کمی
اچار میں اجوائن سمیت بہت سے مصالحے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اجوائین بد ہضمی کی علامات کے ساتھ ساتھ پیٹ درد، گیس، اور ہاضمہ کے دیگر مسائل میں بھی کمی لاتی ہے۔ اس کے علاوہ خون مین چربی کی مقدار کم کرنے میں بھی اجوائن مفید ثابت ہوتی ہے۔
الیکٹرولائٹس کی متوازن مقدار
الیکٹرولائٹس نمک ہوتے ہیں، صحت کو برقرار رکھنے کے لیے جسم کو ان کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب کسی فرد کو ڈی ہائڈریشن کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اس میں الیکٹرولائٹس کی مقدار غیر متوازن ہو جاتی ہے۔
اچار میں سوڈیم کافی مقدار میں پائی جاتی ہے جو الیکٹرولائٹس کی مقدار متوازن کرنے میں بہت مفید ہے۔ خاص طور پر ان لوگوں میں اس نمک کی مقدار متوازن کرنے لیے یہ بہت مددگار ہے جو بخار یا قے کا شکار ہوں۔
گلے کی تکلیف میں کمی
گلے کے درد سے نجات پانے کے لیے اچار کے عرق کو گھریلو علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا سکتا ہے۔ یہ عرق استعمال کرنے سے گلے کے پٹھوں کو سکون پہنچ سکتا ہے، جس کی وجہ سے تکلیف کی علامات میں کمی آتی ہے۔
مدافعتی نظام کی مضبوطی میں اضافہ
اچار میں ایسے وٹامنز اور منرلز پائے جاتے ہیں جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اچار کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں، مدافعتی نظام کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے، خون کی کمی کی علامات ختم ہوتی ہیں، اور نظر میں بھی بہتری آتی ہے۔
السر کے خطرات میں کمی
گھریلو طور تیار کیے ہوئے کروندے اور آملہ کے اچار سے السر کی علامات میں کمی آ سکتی ہے۔ السر کی وجہ سے معدے میں زخم ہو جاتے ہیں۔ اگر آملہ اور کروندے کے اچار کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو السر کے خطرات میں کمی آ سکتی ہے۔
حاملہ خواتین کے لیے بھی مفید
حاملہ خواتین کے لیے بھی اچار مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ حمل کے دوران متلی اور قے سے چھٹکارا پانے کے لیے اچار استعمال کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ صبح وقت لاحق ہونے والی متلی سے بھی اس کی مدد سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔
جگر کی صحت میں بہتری
اچار میں جگر کی صحت کو بہتر بنانے کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ خاص طور پر آملہ کا اچار جگر کی صحت کو بہتر بنا سکتا ہے۔
اچار کے فوائد کے متعلق مزید معلومات کسی ماہرِ غذائیت سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ کسی بھی ماہرِ غذائیت سے آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔