مچھلی کا شمار کا ان غذاؤں کا میں کیا جاتا ہے جو صحت مند کہلاتی ہیں۔ مچھلی ایسے غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتی ہے جو جو تمام عمر کے افراد کے ضروری خیال کیے جاتے ہیں۔ یہ اجزاء دوسری غذاؤں کے مقابلے میں زیادہ صحت مند تصور کیے جاتے ہیں۔مچھلی میں پائے جانے والے غذائی اجزاء میں وٹامن ڈی اور وٹامن بی2 شامل ہیں، وٹامن بی 2 کو ریبوفلاوین بھی کہا جاتا ہے۔ مچھلی میں فاسفورس اور کیلشیم بھی پائے جاتے ہیں، اس کے علاوہ مچھلی بہت سے منرلز کا بھی اچھا ذریعہ ہے، ان منرلز میں پوٹاشیم، زنک، آئرن، میگنیشیم، اور آئیوڈین شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مچھلی میں اومیگا-3 فیٹی ایسڈز بھی پائے جاتے ہیں، اومیگا-3 فیٹی ایسڈذ ایک چکنائی ہے جو تمام خلیوں کی جھلیوں میں پائی جاتی ہے۔یہ فیٹی ایسڈز جسمانی خلیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ منسلک رکھنے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں اور بہت سی بیماریوں کی روک تھام میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ فیٹی ایسڈز خون کو جمنے نہیں دیتے جس کی وجہ سے دل کے دورے اور فالج کے خطرات بہت کم ہو جاتے ہیں۔وقت گزرنے کے ساتھ ہماری شریانوں میں ٹرائی گسلیرائڈز جمع ہو جاتے ہیں۔ مچھلی کو استعمال کرنے سے ٹرائی گلیسرائڈز کی مقدار میں بھی کمی آتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مچھلی جسمانی سوزش کو بھی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
Table of Contents
مچھلی کے فوائد
مچھلی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
وٹامن ڈی کا اہم ذریعہ
جسمانی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے وٹامن ڈی بہت اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ وٹامن جسم میں ایک اسٹیرائڈ ہارمون کی طرح کام کرتا ہے۔ جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار متوازن نہ ہونے کی وجہ سے ہڈیوں کے مسائل لاحق ہونا شروع ہو جاتے ہیں، اس کی کمی کی وجہ سے ہڈیاں کمزور اور بھربھری ہو سکتی ہیں۔وٹامن ڈی کی کمی جسمانی کارکردگی کو اچھا خاصا متاثر کرتی ہے، اس کے باوجود زیادہ تر افراد اس وٹامن کی کمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ایسے لوگ جو سورج سے وٹامن ڈی حاصل نہیں کر سکتے، ان کے لیے مچھلی وٹامن ڈی کا بہترین ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔ ایک عام اندازے کے مطابق ایک سو تیرہ گرام پکی ہوئی سالمن مچھلی وٹامن ڈی کی سو فیصد ضروریات کو پورا کرتی ہے۔
پھیپھڑوں کی حفاظت
کچھ لوگوں کا مدافعتی نظام مضبوط نہیں ہوتا جس کی وجہ سے ان کے پھیپھڑے بہت جلد متاثر ہو جاتے ہیں۔ خاص طور پر سردیوں میں لوگوں کے پھیپھڑے متاثر ہونے کی شرح بہت بڑھ جاتی ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ کھانسی، نزلہ، اور زکام بھی پھپھڑوں کی کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔اگر آپ ان تمام بیماریوں سے چھٹکارا پانے چاہتے ہیں تو مچھلی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا شروع کر دیں۔ مچھلی میں وافر مقدار میں پائے جانے والے فیٹی ایسڈز پھیپھڑوں میں ہوا کے بہاؤ کو بہتر بناتے ہیں، جس کی وجہ سے سانس لینے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ پھیپھڑوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے مچھلی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا نہایت ضروری ہے۔
ڈپریشن کی علامات میں کمی
ڈپریشن کا شمار عام بیماریوں میں کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے افسردگی طاری ہو جاتی ہے، توانائی میں کمی واقع ہو جاتی ہے، اور زندگی کی مختلف سرگرمیوں میں دلچسپی لینے کو دل نہیں کرتا۔ مچھلی میں پائے جانے والے فیٹی ایسڈز ڈپریشن کی علامات میں کمی لانے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مچھلی کا باقاعدہ استعمال اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کی تاثیر میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مچھلی کا تیل بھی طبی فوائد کا حامل ہے جس کو باقاعدگی کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرات میں کمی
ہارٹ اٹیک اور اسٹروکس کا شمار موت کی سب سے عام وجوہات میں کیا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق مچھلی میں پایا جانے والا امیگا-3 فیٹی ایسڈ دل کی صحت کو بہتر بنانے میں بہت کردار ادا کرتا ہے۔ کچھ طبی تحقیقات کے مطابق ایک ہفتے تک باقاعدگی کے ساتھ مچھلی استعمال کرنے سے دل کی بیماریوں کے خطرات پندرہ فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔
دماغی صحت میں بہتری
عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ کی صلاحیت میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ دماغی صحت میں تھوڑی سی کمی معمول کی بات ہوتی ہے، لیکن اگر صلاحیت میں بہت زیادہ کمی ہو جائے تو الزائمر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ کچھ تحقیقات کے مطابق جو لوگ زیادہ مچھلی کھاتے ہیں ان کی دماغی صلاحیت زیادہ تیزی سے کم نہیں ہوتی۔یہ بات بھی تحقیقات کے ذریعے سامنے آئی کہ ہفتے میں ایک بار مچھلی استعمال کرنے سے دماغ کے ایک ٹشو میں اضافہ ہوا، جسے گرے میٹر کہتے ہیں، یہ ٹشو یاداشت اور جذبات کو کنٹرول کرتے ہیں۔
آٹو امیون بیماریوں کے خطرات میں کمی
آٹو امیون بیماریوں کی وجہ سے ذیابیطس ٹائپ ون لاحق ہو سکتی ہے، یہ تب لاحق ہوتی ہے جب جسم کا مدافعتی نظام غلطی سے صحت مند ٹشوز پر حملہ آور ہوتا ہے اور ان کو خراب کرنا شروع کر دیتا ہے۔ کچھ تحقیقات کے مطابق مچھلی کے تیل کے باقاعدہ استعمال سے بچوں میں ذیابیطس ٹائپ ون کے خطرات میں واضح کمی واقع ہوتی ہے۔
نظر کی حفاظت
بڑھتی عمر کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو آنکھوں کے مسائل لاحق ہو سکتے ہیں، جن میں سرِ فہرست نظر کی کمزوری ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق مچھلی میں پائے جانے والے اومیگا-3 فیٹی ایسڈز آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں، جس کی وجہ سے نظر کی کمزوری لاحق نہیں ہوتی۔
نیند کے معیار میں بہتری
نیند کے مختلف مسائل جیسا کہ نیند نہ آنا دنیا بھر میں عام ہو گئے ہیں۔ ان مسائل سے چھٹکارا پانے کے لیے مچھلی کا باقاعدہ استعمال مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق ہفتے میں تین بار سالمن مچھلی استعمال کرنے سے نیند کے معیار میں بہتری آتی ہے اور روزمرہ کی معمولات سرانجام دینے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
کیل مہاسوں سے نجات
زیادہ تر ہارمونز کی مقدار غیر متوازن ہونے کی وجہ سے جلد اور خاص طور پر چہرے پر کیل مہاسوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایک طبی تحقیق ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مچھلی کے تیل کی مدد سے کیل مہاسوں سے آسانی کے ساتھ چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔
نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی
مچھلی میں پائے جانے والے اومیگا-3 فیٹی ایسڈز کی وجہ سے جسم میں موجود نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ ایسڈز خون میں کولیسٹرول بنانے والے لپڈز کو کم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
کینسر کے خطرات میں کمی
ایک طبی تحقیق کے مطابق مچھلی کینسر کے خطرات بھی کم کرتی ہے۔ ایسے افراد کو باقاعدگی کے ساتھ مچھلی کو استعمال کرتے ہیں، ان میں آنت، لبلبے، اور منہ وغیرہ کے کینسر کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔مچھلی کے مزید فوائد کے متعلق معلومات کسی ماہرِ غذائیت سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ کسی مشکل کے بغیر ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔