معدے کی سوجن یا سوزش کافی بے چینی کا باعث بنتی ہے، کیوں کہ جب معدہ سوزش کا شکار ہو جاتا ہے تو نہ کچھ کھانے کا جی چاہتا ہے اور نہ پینے کو۔ معدے کی سوجن یا سوزش کے متعلق معلومات نہ ہونے کی وجہ سے بہت سارے افراد میں اس کے متعلق غلط فہمی پائی جاتی ہے۔
اس سے پہلے کہ ہم معدے کی سوزش کی علامات یا اس کے علاج کے متعلق بات کریں، ہم یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ معدے کی سوزش سے کیا مراد ہے؟
جب پیٹ میں گیس زیادہ بنتی ہے اور وہ خارج نہیں ہوتی تو معدہ سوزش کا شکار ہو جاتا ہے۔ اس طبی علامت کے لیے بلوٹنگ کا لفظ بھی استعمال کیا جاتا ہے، جب کہ اس طبی علامت کو پیٹ کا اپھار بھی کہا جاتا ہے۔ ڈاکٹر بلال بن مختار، جو کہ ایک نامور گیسٹرو انٹرالوجسٹ اور ہیماٹالوجسٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ آنتوں میں بننے والی گیس معدے کی سوجن یا بلوٹنگ کی بنیادی وجہ ہوتی ہے۔
اگر آپ معدے کی سوزش کا شکار ہیں تو یہ بات جان لیجیے کہ آپ کے معدے میں زیادہ گیس بن رہی ہے، اس لیے سب سے معدے کی سوجن کا سب سے بہترین علاج یہی ہو گا کہ آپ ایسی غذائیں استعمال کریں جو زیادہ گیس نہ بنائیں۔ اس کے علاوہ آپ کو ایسی عادات بھی اپنانے کی ضرورت ہو گی جس سے گیس آسانی کے ساتھ خارج ہو سکے۔ جب گیس خارج ہوتی رہے گی تو معدے کی سوزش کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ معدے صرف اسی وقت سوزش کا شکار ہو گا جب زیادہ گیس بن رہی ہو گی اور وہ خارج نہیں ہو گی۔
Table of Contents
معدے کی سوزش کی علامات
عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ معدے کی سوزش کوئی خطرناک طبی علامت ہے، لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ معدے کی سوزش کی علامات کو جاننے کے بعد آپ کے لیے اس بات پر یقین کرنا مشکل نہیں ہو گا کہ یہ کوئی خطرناک یا شدید طبی علامت ہے۔ معدے کی سوزش کی علامات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں۔
پیٹ کا اپھار -پیٹ درد یا بے چینی -پیٹ سے آوازیں آنا -بار بار گیس خارج کرنا -اس کے علاوہ کچھ لوگوں کو معدے کی سوزش کی وجہ سے ذیل علامات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ڈکار –اسہال –قبض –گیس -اگر آپ کو معدے کی سوزش کی اوپر بیان ہوئی علامات لاحق ہیں تو کچھ گھریلو علاج کی مدد سے آپ ان علامات سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔ مسعود ہسپتال لاہور سے تعلق رکھنے والے ماہرِ امراضِ معدہ کہتے ہیں کہ جب آپ ان علاجوں پر عمل پیرا ہوں گے تو معدے میں گیس کم بنے گی جس سے یہ علامات بتدریج ختم ہونا شروع ہو جائیں گی۔
معدے کی سوجن کا علاج
معدے کی سوجن کا سامنا ہونے کی صورت میں اگر آپ ذیل طریقہ علاج اختیار کریں گے تو کم وقت میں مفید نتائج حاصل ہوں گے۔
ہاضمہ کے نظام کے مسائل سے نجات
کچھ افراد میں ہاضمہ کے مسائل کی وجہ سے معدے کی سوزش واقع ہو جاتی ہے۔ ہاضمہ کے مسائل میں قبض اور خوراک کی وجہ سے ہونے والی الرجیز شامل ہیں۔ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد ایوب نائچ، جو کہ ایک معروف گیسٹروانٹرالوجسٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ قبض کی وجہ سے بڑی آنت مکمل طور پر خالی نہیں ہو پاتی جس سے پیٹ میں زیادہ گیس بننے لگتی ہے۔ جب گیس زیادہ بنتی ہے تو معدے کی سوزش یا سوجن کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔اس کے علاوہ اگر بڑی آنت مکمل طور پر خالی نہ ہو تو پیٹ کی سوزش شدت بھی اختیار کر سکتی ہے جس سے مزید کئی طبی علامات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔اگر آپ قبض کا شکار ہیں تو کوشش کریں کہ جد از جلد اس مرض سے چھٹکارا پائیں تا کہ پیٹ کی سوزش یا اس جیسے دوسرے امراض کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔مزید پڑھیں: قبض کے مؤثر علاج
واک یا ورزش
جسمانی طور پر فعال رہنے سے قبض جیسی طبی علامات کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بڑی آنت بھی مکمل طور پر خالی ہو جاتی ہے، جب کہ گیس بھی زیادہ نہیں بنتی۔ جو لوگ قبض اور زیادہ گیس کا شکار ہوتے ہیں ان کے لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ وہ واک یا ورزش کی عادت کو اپنائیں۔اگر آپ کچھ میٹر تک واک کرتے ہیں تو گیس کی شدت کم ہونا شروع ہو جاتی ہے اور آنتوں اور معدے پر گیس کا پریشر بھی کم ہوتا ہے۔ واک یا ورزش سے نہ صرف ہاضمہ کے مسائل سے نجات اور بچاؤ میں مدد ملتی ہے بلکہ مجموعی طور پر بھی جسمانی و ذہنی صحت میں بہتری آتی ہے۔مزید جانیے: ورزش کے فوائد
پودینے کا استعمال
بد ہضمی سے نجات حاصل کرنے کے لیے پودینے کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ آپ اس کے کیپسولز بھی استعمال کر سکتے ہیں اور اس کے قہوے سے بھی مفید نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ پودینے کے استعمال سے آنتوں کو بے چین کرنے والی بیماری کی شدت میں کمی آتی ہے جس سے معدے کی سوزش بھی کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔آنتوں کو بے چینی کرنے والی بیماری کو معدے کی سوجن کی بڑی وجہ سمجھا جاتا ہے اس لیے اس سے نجات حاصل کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ پودینے میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جن سے آنتوں کو پرسکون کرنے میں مدد ملتی ہے اور اس کے استعمال سے سینے کی جلن کی شدت میں بھی کمی آتی ہے۔
یوگا
یوگا ایک قدیم ورزش ہے جسے سینکڑوں سالوں سے پریکٹس کیا جا رہا ہے تا کہ صحت مند زندگی گزاری جا سکے۔ اس کی مدد سے پیٹ کے پٹھوں کو مضبوط کرنے میں مدد ملتی ہے جس سے گیس آسانی کے ساتھ خارج ہو جاتی ہے اور بلوٹنگ کی شدت میں بھی کمی آتی ہے۔اس لیے یوگا کو معدے کی سوجن کا علاج کہا جا سکتا ہے۔ معدے کی سوزش لاحق ہونے کی صورت میں یوگا پریکٹس کیا جا سکتا ہے۔مزید جانیں: یوگا کے فوائد
ہلدی کا استعمال
ہلدی کے استعمال کو اگر باقاعدگی کے ساتھ یقینی بنایا جائے تو معدے کی سوزش سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہلدی میں معدے کی سوجن کے علاج کی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔ اس مفید پاؤڈر کو آپ سالن یا دودھ میں شامل کر کے استعمال کر سکتے ہیں۔اس کے علاوہ ہلدی میں زخم کو جلد بھرنے کی خصوصیت بھی پائی جاتی ہے اور اس سے پیٹ کے درد کو بھی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔معدے کی سوزش کی علامات یا اس کے علاج کے متعلق تفصیل سے جاننے کے لیے آپ کسی ماہرِ امراضِ معدہ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ آسانی کے ساتھ کسی بھی گیسٹرو انٹرالوجسٹ سے رابطہ کرنے کے لیے ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔