Home Nutrition & Diet شہتوت کے 11 طبی فوائد جو اسے استعمال کرنے پر مجبور کر دیں

شہتوت کے 11 طبی فوائد جو اسے استعمال کرنے پر مجبور کر دیں

shahtoot-kay-fawaid
Spread the love

شہتوت کو گرمیوں کا پھل بھی کہا جاتا ہے،  یہ پھل موسمِ گرما کا آغاز ہوتے ہی پک جاتا ہے۔ اس پھل کو آسانی کے ساتھ بازار سے خرایدا جا سکتا ہے، کیوں کہ اس کی قیمت بہت زیادہ نہیں ہوتی۔ 

اس پھل کا ذائقہ نہایت شان دار اور میٹھا ہوتا  ہے، جس کے باعث اسے ہر عمر کے افراد کی جانب سے پسند کیا جاتا ہے۔ شہتوت کا پھل تین رنگوں میں دستیاب ہوتا ہے۔ سفید، سیاہ، اور سرخ۔ طبی ماہرین کے مطابق کالے رنگ کے شہتوت کو صحت کے لیے سب سے مفید سمجھا جاتا ہے۔

شہتوت کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے، اس لیے یہ گرمی کے موسم میں جسم کو ہشاش بشاش رکھتا ہے، کیوں کہ موسم گرما کے دوران زیادہ پسینہ آنے کی وجہ سے جسم میں منرلز کی کمی واقع ہو جاتی ہے جس سے طبیعت بوجھل ہو جاتی ہے۔ شہتوت کے طبی فوائد کی وجہ سے اسے بہت سے کھانسی کے شربتوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ شہتوت میں بہت سے مفید غذائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں۔ ایک سو گرام شہتوت میں تنتالیس کیلوریز، اٹھاسی فیصد پانی، ڈیڑھ گرام پروٹین، دس گرام کاربو ہائڈریٹس، آٹھ گرام شوگر، ڈیڑھ گرام فائبر، اور آدھا گرام فائبر شامل ہے۔

شہتوت کے فوائد

شہتوت کو اگر موسم گرما کے دوران باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو بہت سارے طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

ہاضمہ کے نظام میں بہتری

شہتوت میں کافی مقدار میں ڈائیٹری فائبر پایا جاتا ہے جو کہ ہاضمہ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے بہت اہم سمجھا جاتا ہے۔ یہ پھل ہاضمہ کے نظام کو بہتر بناتے ہوئے قبض کی علامات کو کم کرتا ہے، اس لیے اسے قبض کا مفید علاج بھی سمجھا جاتا ہے۔ 

شہتوت کے باقاعدہ استعمال سے نہ صرف قبض ختم ہوتی ہے بلکہ پیٹ کے درد کی شدت میں بھی کمی آتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر پیٹ پھول جائے تو شہتوت کا استعمال ایک بہترین گھریلو علاج ہے۔

اس پھل میں پائے جانے والے فائبر کی وجہ سے زیادہ دیر تک بھوک کا احساس نہیں ہوتا، جس سے وزن کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

کولیسٹرول لیول میں کمی

کولیسٹرول ایک فیٹی مالیکیول ہے جو جسم کے ہر سیل میں پایا جاتا ہے، کولیسٹرول لیول میں اضافے سے دل کی بیماریوں کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس لیے کولیسٹرول کے لیول کو نارمل رکھنا نہایت ضروری ہوتا ہے۔

کچھ طبی تحقیقات کے مطابق شہتوت اور اس کے رس کے استعمال سے نہ صرف بڑھے ہوئے فیٹ میں کمی آتی ہے بلکہ کولیسٹرول لیول کو بھی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ شہتوت کے استعمال سے جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے اور فائدہ مند کولیسٹرول کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ طبی ماہرین کے مطابق اس پھل کے استعمال سے جگر کے فیٹ میں بھی کمی آتی ہے، جس سے جگر کی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔

کینسر کے خطرات میں کمی

شہتوت میں ایسی اجزاء اور کمپاؤنڈز پائے جاتے ہیں جو جسم میں کینسر سیل کی نشو نما نہیں ہنے دیتے۔ اس کے علاوہ شہتوت میں ری ویراٹرول پایا جاتا ہے جس میں اینٹی کینسر خصوصیات پائی جاتی ہیں جس سے بڑی آنت، جِلد، پروسٹیٹ، اور تھائی رائڈ کینسر کے خطرات میں کمی آتی ہے۔

بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مددگار

ایسے لوگ جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار ہوں، ان کو غذا کے استعمال میں بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے، غیر متوازن غذاؤں کے استعمال سے بلڈ شوگر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

شہتوت میں ایسا کمپاؤنڈ پایا جاتا ہے جو بڑی آنت میں کاربز کو توڑنے والے انزائمز کو روکتا ہے۔ اس لیے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ پھل مفید ثابت ہو سکتا ہے، کیوں کہ اس کے استعمال سے کھانے کے فوراً بلڈ شوگر میں اضافہ نہیں ہوتا۔ تاہم طبی ماہرین کے مطابق اس حوالے سے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے تا کہ شہتوت اور بلڈ شوگر میں کمی کے تعلق کو تفصیل سے سمجھا جا سکے۔

خون کی گردش میں بہتری

شہتوت میں بہت سارے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہے جو خون کی شریانوں کو پھیلاتے ہوئے خون کی گردش کو بہتر بناتے ہیں۔ اس کے  علاوہ شہتوت کے استعمال سے دل کو جسم کے دوسرے حصوں کو خون سپلائی کرنے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا، جس سے بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر جیسی خطراناک بیماریوں کے خظرات کم ہو جاتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ شہتوت میں آئرن بھی پایا جاتا ہے جو خون کے سرخ خلیات کی افزائش میں مدد فراہم کرتا ہے۔ خون کے سرخ خلیات کی افزائش سے انیمیا کی علامات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

آنکھوں کے لیے مفید

گاجر کی طرح شہتوت کو بھی آنکھوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ اس پھل کے استعمال سے بصارت میں بہتری آتی ہے اور آنکھوں کے مختلف مسائل کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

شہتوت میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو آنکھوں پر پڑنے والی آکسی ڈیٹو سٹریس کو کم کرتے ہیں، جس سے موتیا جیسی آنکھوں کی دائمی بیماری سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔

قوتِ مدافعت میں اضافہ

شہتوت میں پائے جانے والے الکلائڈز کی وجہ سے قوت مدافعت میں اضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے، جس سے کئی موسمی بیماریوں کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔

اس پھل میں وٹامن سی بھی پایا جاتا ہے جو طبی ماہرین کے مطابق قوت مدافعت کی مضبوطی میں اضافہ کرنے کے لیے کردار ادا کرتا ہے۔

ہڈیوں کے لیے مفید

وٹامن کے، کیلشیم، اور آئرن جیسے منرلز اور وٹامنز ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے سب سے مفید سمجھے جاتے ہیں۔ شہتوت کا شمار ان پھلوں میں کیا جاتا ہے جن سے وٹامن کے، کیلشیم، اور آئرن حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

جسم کو یہ منرلز اور وٹامنز فراہم ہونے سے ہڈیوں کے مختلف مسائل جیسا کہ ہڈیوں کے بھربھرے پن سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔

دماغی صحت میں بہتری

شہتوت کے استعمال سے دماغی صحت میں بہتری آتی ہے کیوں کہ اس کی وجہ سے دماغ کو مطلوبہ کیلشیم فراہم ہوتی ہے جس سے دماغ طبی مسائل کا شکار نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ الزائمز جیسی بیماریوں کے خطرات کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

جِلد کے لیے فائدہ مند

عمر بڑھنے اور جسم میں وٹامن اے اور وٹامن ای کی کمی واقع ہونے سے جِلد کے مسائل لاحق ہونا شروع جاتے ہیں۔ اس پھل میں پائے جانے والے وٹامن اے اور ای کی وجہ سے جِلد پر بڑھاپے کے اثرات ظاہر نہیں ہوتے۔ اس کے علاوہ شہتوت میں پائے جانے والے کیرو ٹینائڈز جیسے اجزاء کی وجہ سے جِلد کے داغ دھبوں سے بھی چھٹکارا پانے میں مدد ملتی ہے۔

بالوں کی صحت میں بہتری

شہتوت کے استعمال سے میلانونن کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے، میلانونن ایک ایسا پگمنٹ ہے جو بالوں کی رنگت کو بہتر بنانے میں کردار ادا کرتا ہے۔ شہتوت کے استعمال سے بالوں کی رنگت میں بہتری آتی ہے، جب کہ شہتوت کا رس ایسے لوگوں کے لیے مفید ہے جن کے بال وقت سے پہلے سفید ہو گئے ہوں۔

شہتوت کے مزید فوائد کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے کسی ماہرِ غذائیت کے ساتھ رابطہ کیا جا سکتا ہے، آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہر غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment