پپیتا کا شمار ان پھلوں میں کیا جاتا ہے جنہیں مکمل غذا کہا جاتا ہے، کیوں کہ یہ پھل معدنی اجزاء، پروٹین، اور مختلف وٹامنز سے بھرپور ہوتا ہے۔ جتنا زیادہ یہ پھل پکتا جاتا ہے اتنا ہی اس میں وٹامن سی بڑھتا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق پپیتا میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں، ایک عام اندازے کے مطابق ایک درمیانے سائز کے پپیتے میں پندرہ گرام کاربوہائڈریٹس، تین گرام فائبر، ایک گرام پروٹین، تینتیس فیصد وٹامن اے، ایک سو ستاون فیصد وٹامن سی، گیارہ فیصد پوٹاشیم، اور چودہ فیصد وٹامن بی9 پایا جاتا ہے۔خوبصورت رنگ اور منفرد خوشبو کی بنیاد پر پپیتا کو کرسٹوفر کولمبس نے فرشتوں کے پھل کا نام دیا تھا۔ اس نام کو بہت زیادہ مقبولیت بھی حاصل ہوئی، کیوں کہ اس پھل کی غذائی اہمیت بہت زیادہ ہے۔پپیتا کو کچا بھی استعمال کیا جاتا ہے، جب کہ کچھ افراد پکے ہوئے پپیتے کو استعمال کرنا پسند کرتے ہیں۔ اسے کسی بھی صورت میں استعمال کیا جائے، اس کی افادیت میں کمی نہیں آئی۔
Table of Contents
پپیتا کے فوائد
پپیتا سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
پیٹ کے کیڑوں کا خاتمہ
طبی ماہرین کے مطابق پپیتے اور اس کے بیجوں میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو پیٹ کے کیڑوں کو ختم کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ کچھ تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ سات دن تک پپیتا اور اس کے بیج استعمال سے پیٹ کے کیڑوں کا مکمل طور پر خاتمہ ہو گیا۔
جِلد کی صحت میں بہتری
پپیتا میں کیروٹین اور لیکوپین وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں، جو جِلد کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ عام طور پر پپیتے کو کھا کر بہت سے فوائد حاصل کیے جاتے ہیں، جب کہ اس کو جِلد پر لگا کر بھی بہت سے فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔پپیتے سے نکلنے والا رس سورج سے متاثرہ جِلد کو ٹھنڈا رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اور جِلد کو نئے خلیات بنانے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کچے پپیتا کا گودا جِلد کی بہترین صفائی کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ پپیتے کی انہی خصوصیات کی بنیاد پر اسے فیس واش وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔
ہارٹ اٹیک کے خطرات میں کمی
طبی ماہرین کے مطابق پپیتے میں ایسی غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو دل کے دورے کے خطرات کو کم کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
انتڑیوں کے امراض میں مفید
کچے پپیتے میں پاپائین نامی جز وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو بدہضمی اور انتڑیوں کی خراش میں بہت مفید ہے۔ پکے ہوئے پپیتے کو باقاعدگی کو ساتھ استعمال کرنے سے بواسیر، دائمی اسہال کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پپیتے کو قبض کا بہترین علاج بھی سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ پپیتے کے بیجوں کا جوس بھی ہاضمے کو بہتر بناتا ہے اور بواسیر کی علامات میں کمی لاتا ہے۔
صحت مند جگر
منشیات کے استعمال یا غذائیت کی کمی کی وجہ سے جگر سکڑنا شروع ہو جاتا ہے۔ جگر کے اس مرض سے چھٹکارا پانے کے لیے پپیتے کے بیج نہایت مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔جگر کو صحت مند بنانے کے لیے پپیتے کے بیجوں کو کچل کر ایک چائے کا چمچ جوس حاصل کر لیں اور دس قطرے تازہ لیموں کے رس میں شامل کر لیں۔ ہر روز ایک ماہ تک اس نسخے پر عمل کرنے کی وجہ سے جگر کے اس مرض کی علامات میں کمی آتی ہے۔
گلے کی بیماریوں میں مفید
گلے کے بہت سے امراض سے چھٹکارا پانے کے لیے پپیتا نہایت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ کچے پپیتے کا جوس شہد میں ملا کر گلے غدودوں، جو سوزش کا شکار ہو گئے ہوں، پر لگانے سے خناق وغیرہ کی علامات میں کمی آتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پپیتاگلے کے انفیکشن کو بھی بڑھنے سے روک دیتا ہے۔
ہاضمے میں مددگار
پپیتے میں موجود پاپائین نامی انزائم پروٹین کے ہاضمے میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق پروٹین کے ہاضمے کو بہتر بنانے کے لیے پکا ہوا پپیتا سب سے زیادہ مفید ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پپیتے کو پیٹ کے دیگر مسائل کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے۔
کینسر سے بچاؤ
پپیتے کو ایک کیمیائی عناصر لائیکوپین کی وجہ سے کینسر کے خلاف مزاحمت فراہم کرنے میں بہت اہم سمجھا جاتا ہے۔ اس پھل کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے پھیپھڑوں، لبلبے، معدے، پروسٹیٹ، اور چھاتی کے سرطان سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔
صحت مند آنکھیں
پپیتے میں پائے جانے والے کیروٹینائڈز آنکھوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ عمر بڑھنے کی وجہ سے آنکھوں کے بعض مسائل لاحق ہو سکتے ہیں، جن سے بچنے کے لیے پپیتے کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا نہایت ضروری ہے۔
دمہ کی بیماری سے نجات
دمہ کی بیماری کی وجہ سے شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ بیماری جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ پپیتا میں بیٹا کیروٹین جیسے کیمیائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو دمہ کی بیماری کی خطرات کو بہت کم کر دیتے ہیں۔ اور اگر کوئی دمہ کی بیماری کا شکار ہو تو یہ پھل اس بیماری کی علامات میں کمی لانے کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے۔
وزن میں کمی
اس پھل میں فائبر اور پانی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ وزن کم کرنے میں نہایت مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پپیتے میں کیلوریز بھی کم پائی جاتی ہیں، اس لیے اسے موٹاپے کا شکار افراد کے لیے نہایت مفید سمجھا جاتا ہے۔
ذیابیطس کے مرض میں مفید
ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار افراد کو فائبر والی غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ کیا جاتا ہے، کیوں کہ غذائیں خون میں گلوکوز اور انسولین کی سطح بہتر بناتی ہیں۔ پپیتا میں چوں کہ فائبر بھی پایا جاتا ہے، اس لیے یہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے خلاف مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی میں اضافہ
وٹامن کے کی کمی لاحق ہونے کی وجہ سے ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں، اور معمولی چوٹ لگنے کی صورت میں بھی ہڈی ٹوٹ سکتی ہے۔ وٹامن کے جسم کو کیلشیم جذب کرنے میں مدد دیتا ہے اور ہڈیوں کی مضبوطی میں اضافہ کرتا ہے۔ ایسے افراد جو وٹامن کے کی کمی کا شکار ہوں، ان کے لیے پپیتا نہایت مفید ہے۔
پپیتا کے فوائد کے متعلق مزید معلومات کسی ماہرِ غذائیت سے حاصل کی جا سکتی ہیں، کسی بھی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ آسانی کے ساتھ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔