ایک دوا سے زکام کی بیس اقسام کا علاج: سائنسدانوں کی نئی طبی ایجاد

Author

by Saeed Iqbal

29-11-2022
10 Best Activities

5

SHARES

طب کے شعبے میں سائنس دانوں نے ایک بڑا کارنامہ سر انجام دیا ہے۔ اس کارنامے کی وجہ سے تھوڑے عرصے میں لوگوں کی رسائی ایک ایسی دوا تک ہو گی جس سے زکام کی بیس اقسام کا علاج ممکن ہو سکے گا۔

 

اس میں دوا میں بھی رائبو نیوکلک ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔ یہ وہی ٹیکنالوجی ہے جو کورونا وائرس کی دوا میں بھی استعمال کی گئی تھی۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کی گئی دوا ابتدائی طور پر جانوروں کو لگائی گئی ہے۔

جانوروں کو یہ دوا لگانے کے نتیجے میں ان میں زکام کی بیس اقسام کے خلاف اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں۔ اس سے  پہلے جو ادویات زکام کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی تھیں، ان کا اثر نہایت محدود ہوتا تھا۔ مثال کے طور زکام کی ایک قسم کے خلاف کام کرنے والی دوا دوسری قسم کے خلاف مؤثر ثابت نہیں ہو تی تھی۔

لیکن اس دوا کی وجہ سے زکام کی تمام اقسام کا علاج ممکن ہو سکے گا۔ اس دوا کے استعمال سے جسم میں زکام کی اقسام کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا ہو گی۔

یونیورسٹی آف پینسلوینیا سےتعلق رکھنے والے ڈاکٹر اسکاٹ ہینسلے کا کہنا ہے کہ اس دوا کی وجہ سے جسم میں ایسی قوت مدافعت پیدا ہو گی جو مستقبل میں لاحق ہونے والی زکام کی اقسام سے بھی محفوظ رکھے گی۔ ڈاکٹر اسکاٹ ان سائنس دانوں میں شامل ہیں جو اس دوا کی دریافت پر کام کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر مستقبل میں زکام کی عالمی وباء لوگوں کو متاثر کرتی ہے تو اس دوا کی وجہ سے اس کی شدت کم ہو گی اور شرح اموات بھی پچھلی وباؤں کے مقابلے میں بہت کم ہو گی۔