You are using the account as a guest user. You can also place your order directly without signning in or signing up.
Get them delivered to your doorstep with Upto 10% OFF on all your pharmacy orders!
You can book lab tests for yourself and your family with Healthwire and avail Upto 28% OFF on lab tests from top labs!
Elevate your business with our Pharmacy Franchising Model and Earn 40% Annual Return On Investment.
by Saeed Iqbal
طبی ماہرین کی جانب سے اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ بچوں میں ہر صورت ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین کو یقینی بنایا جائے۔ ان بچوں کے لیے ہیپاٹائٹس کی ویکسین اور بھی ضروری ہو جاتی ہے جن کی مائیں ہیپاٹائٹس کا شکار رہی ہوں۔ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ اگر ہیپاٹائٹس کا شکار حاملہ خاتون بچے کو جنم دے تو چوبیس گھنٹے کے اندر اندر بچے کو ویکسین لگانے کی ضرورت ہوتی ہے تا کہ وہ اس بیماری سے محفوظ رہ سکے۔
طبی ماہرین اس بات پر بار بار زور دے رہے ہیں کہ نوزائیدہ بچوں میں ہیپاٹائٹس کی ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے تا کہ اس مرض کو کنٹرول کیا جا سکے۔
۔
۔
۔#healthcare #Pakistan #hepatitis #newborn #TrendingNow #vaccination #BreakingNews #disease #HealthwireNews
— Healthwire News (@HealthwireNews) April 6, 2023
عام طور پر ایسے بچوں کو ہیپاٹائٹس کی ویکسین کے ساتھ امیونوگلوبلن بھی لگائی جاتی ہے، اس سے بچہ تمام عمر کے لیے ہیپاٹائٹس سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ ہیپاٹائٹس سے بچاؤ نہایت ضروری ہے کیوں کہ یہ ایک جان لیوا بیماری ہے۔ اس بیماری کے نتیجے میں پاکستان میں ہر پندرہ منٹ میں ایک شخص جاں بحق ہو جاتا ہے، جب کہ ہر سال پینتیس سے چالیس ہزار افراد جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔
آغا خان یونیورسٹی اور حمید لطیف ہسپتال سے تعلق رکھنے والی ہیپاٹالوجسٹ اور گیسٹروانٹرالوجسٹ کا کہنا ہے کہ بچے کی پیدائش کے بعد چوبیس گھنٹوں میں اس بات کے خطرات سب سے زیادہ ہوتے ہیں کہ یہ وائرس ماں سے بچے میں منتقل ہو جائے۔ اگر بچے کو بر وقت یہ ویکسین نہ لگائی جائے تو پھر یہ انفیکشن دائمی طور پر بچے کو متاثر کر سکتا ہے۔
اس لیے طبی ماہرین اس بات پر بہت زیادہ زور دیتے ہیں کہ بچے کو پہلے چوبیس گھنٹوں میں ہر صورت یہ ویکسین لگائی جائے۔ اگر بچوں میں بر وقت ہیپاٹائٹس کی ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے تو پاکستان میں اس مرض کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔