کینسر کیوجہ بننے والے پروجیسٹیرون انجیکشن پر ڈریپ کی جانب سے پابندی عائد

Author

by Saeed Iqbal

20-04-2023
10 Best Activities

9

SHARES

ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی جانب سے کینسر کی وجہ بننے والے انجیکشن پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ڈریپ رجسٹریشن کے تین سو ستائیسویں اجلاس میں یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔ یہ انجیکشن پروجیسٹیرون نامی ہارمون پر مشتمل ہوتا ہے جو کہ خواتین میں ماہواری اور حمل کے پراسس میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

 

ڈاکٹر فخر الدین عامر کی سربراہی میں ہونے والے ڈریپ کے اجلاس میں اس انجیکشن پر پابندی کا فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے تا کہ خواتین کو کینسر جیسی جان لیوا بیماری سے بچایا جا سکے۔ ڈاکٹر ہسپتال سے تعلق رکھنے والے گائناکالوجسٹ کہتے ہیں کہ یہ انجیکشن ان خواتین کے لیے تجویز کیا جاتا ہے جو پروجیسٹیرون کے عدم توازن کی وجہ سے ماہواری کے مسائل کا شکار ہو جاتی ہیں۔

اس کے علاوہ پروجیسٹرون کی کمی کی وجہ سے خواتین کو حمل کے دوران بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے کئی مرتبہ بچہ وقت سے پہلے پیدا ہو جاتا ہے۔ حاملہ خواتین کو ان مسائل سے بچانے کے لیے عمومی طور پر اس انجیکشن کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔ تاہم اب ڈریپ کی جانب سے اس انجیکشن پر س لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے کیوں کہ اس میں ایسے عناصر پائے جاتے ہیں جو کینسر کی وجہ بنتے ہیں۔

پروجیسٹرون نامی اس انجیکشن پر پاکستان کے علاوہ دیگر کئی ممالک میں بھی پابندی عائد ہے۔ اس سے قبل امریکی محمکہ خوراک اور ادویات نے بھی اس انجیکشن پر پابندی عائد کر دی تھی۔