پاکستان میں ایبولا وائرس کا خطرہ نہیں: نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی رپورٹ

Author

by Saeed Iqbal

17-10-2022
10 Best Activities

0

SHARES

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایبولا وائرس کا خطرہ نہیں ہے، ابھی تک ملک بھر میں اس وائرس کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا۔ 

 

سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ پاکستان کو ایبولا وائرس کے شدید خطرات کا سامنا ہے، کیوں کہ پچھلے مہینے یوگنڈا، جو کہ ایک افریقی ملک ہے، میں اس وائرس کے 36 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔ ان 36 مریضوں میں سے 23 مریض موت کا شکار ہو گئے تھے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق، سوشل میڈیا پر پاکستان میں ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کی خبروں  میں صداقت نہیں ہے۔

این-آئی-ایچ کے نمائندے کا کہنا ہے کہ ایبولا وائرس کے متعلق گردش کرنے والی تمام رپورٹس بے بنیاد ہیں اور پاکستان کو ایبولا وائرس کے خطرات کا سامنا نہیں ہے۔ نمائندے کا مزید کہنا تھا کہ یوگنڈا میں ایبولا وائرس کے رپورٹ ہونے والے کیسز کو مدِ نظر رکھتے ہوئے  سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ اور بارڈر ہیلتھ سروسز کو یہ ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ محتاط رہیں تا کہ اس وائرس سے متاثرہ کوئی بھی شخص پاکستان میں داخل نہ ہو سکے۔

سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ یوگنڈا سے پاکستان پہنچنے والے ہر مسافر کا طبی معائنہ کرے گی۔ کسی بھی مریض کو یہ وائرس لاحق ہونے کی صورت میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کو رپورٹ کیا جائے گا۔

ایبولا وائرس کو یوگنڈا سے دوسرے ممالک میں پھیلنے سے روکنے کے لیے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بھی ہدایات جاری کی ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق یوگنڈا کے شہریوں پر سفری پابندیاں لگائی جائیں گی۔ ایبولا وائرس ایک جان لیوا مرض ہے جو کہ جانوروں جیسا کہ بندروں اور چمپینیز وغیرہ سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ یہ وائرس کافی خطرناک ہوتا ہے، حتی کہ یہ موت کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔