You are using the account as a guest user. You can also place your order directly without signning in or signing up.
Get them delivered to your doorstep with Upto 10% OFF on all your pharmacy orders!
You can book lab tests for yourself and your family with Healthwire and avail Upto 28% OFF on lab tests from top labs!
Elevate your business with our Pharmacy Franchising Model and Earn 40% Annual Return On Investment.
by Saeed Iqbal
پاکستان میں منکی پاکس کے کیسز کی شرح میں خطرے کی وجہ سے اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال میں آئسولیشن سنٹر قائم کر دیا گیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ابتدائی طور پر آٹھ بیڈز کا سنٹر قائم کیا گیا ہے، تاہم اگر منکی پاکس کے کیسز میں اضافہ ہوتا ہے تو پھر اس آئسو لیشن سنٹز میں بیڈز کی تعداد کو بڑھایا جا سکتا ہے۔
منکی پاکس کے کیسز میں ممکنہ اضافے کے پیش نظر اسلام آباد پولی کلینک ہسپتال میں آئسولیشن سنٹر قائم کر دیا گیا ہے۔
.
.
.#monkeypox #BreakingNews #Trending #polyclinic #Islamabad #HealthwireNews
— Healthwire News (@HealthwireNews) April 27, 2023
اس سے قبل اسلام آباد میں دو افراد میں منکی پاکس کی تشخیص کی گئی تھی۔ یہ دونوں افراد سعودی عرب سے پاکستان آئے تھے۔ منکی پاکس سے متاثرہ ان اشخاص کی شناخت کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ جب یہ مسافر اسلام آباد پہنچے تھے تو ان کے سیمپلز نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کو بھیجے گئے تھے جہاں ان میں اس وائرس کی تصدیق کی گئی۔
ابتدائی طور پر رپورٹ ہونے والے منکی پاکس کے ان کیسز کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت اور مختلف طبی اداروں کی جانب سے اقدامات اٹھانے کا سلسلہ جاری ہے اور پولی کلینک ہسپتال میں آئسولیشن سنٹر کا قیام اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس قائم ہونے والے آئسولیشن سنٹر کا فوکل پرسن ڈاکٹر معاذ کو مقرر کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ہسپتال کے دیگر ماہرین جن میں جنرل فزیشن اور ڈرماٹالوجسٹ (ماہرینِ جِلد) بھی آئسولیشن سنٹر میں آنے والے کیسز کا جائزہ لیں گے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے اگر منکی پاکس سے متاثرہ مریضوں کو بر وقت آئسولیشن سنٹر میں منتقل کر دیا جائے تو اس کے کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔
منکی پاکس کی علامات میں بخار، ٹھنڈ لگنا، لمف نوڈز کی سوزش، پٹھوں میں درد، کمر درد، سردرد، اور سانس لینے کے مسائل شامل ہیں۔ ایور کیئر ہسپتال سے تعلق رکھنے والے طبی ماہرین کہتے ہیں کہ اگر یہ علامات چند دنوں تک برقرار رہتی ہیں تو پھر مریض کو فوری طور پر اپنے معالج سے رجوع کرنے کی ضرورت ہو گی۔