You are using the account as a guest user. You can also place your order directly without logging in or signing up.
by Saeed Iqbal
20-03-2023طبی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کی ہلاکت میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ چند برسوں سے ایچ آئی کی وجہ سے شرح اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ محکمہ سندھ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک اس بیماری کی وجہ سے تین سو چوبیس بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
HIV and AIDS have started killing children in Sindh; 324 children died in last four years, 164 in last one year alone@BBhuttoZardari @MuradAliShahPPP @UNICEF_Pakistan @NIH_Pakistan @zfrmrza @fslsltn pic.twitter.com/5YibSiQHiO
— M. Waqar Bhatti (@MWaqar_Bhatti) March 16, 2023
سندھ کی صوبائی وزارتِ صحت کے مطابق پچھلے ایک سال کے دوران ایک سو چونسٹھ بچے ایچ آئی وی کی وجہ سے موت کا شکار ہوئے تھے۔ جب کہ گزشتہ چار سالوں میں جان سے جانے والے بچوں کی تعداد تین سو چوبیس ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ تین سو چوبیس بچوں میں دو سو سات لڑکے اور ایک سو سترہ لڑکیاں شامل ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کی تعداد اڑھائی ہزار سے بڑھ چکی ہے، جب کہ گزشتہ دو ماہ میں مزید سترہ بچوں میں اس مرض کی تشخیص ہوئی ہے۔ ڈاکٹر ضیاء الدین ہسپتال سے تعلق رکھنے والے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں اگر انیمیا کی علامات بھی موجود ہوں تو یہ بیماری زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ویکسی نیشن نہ ہونے کی وجہ سے بھی یہ مرض جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔ یاد رہے کہ ایچ آئی وی ایک ایسا مرض ہے جو کہ مدافعتی نظام پر حملہ آور ہوتا ہے۔ اگر اس مرض کو ابتدائی سطح پر کنٹرول نہ کیا جائے تو یہ اس کی وجہ سے ایڈز بھی لاحق ہو سکتا ہے۔ ایچ آئی وی کا تاحال کوئی مؤثر علاج دریافت نہیں ہو سکا ہے، تاہم ادویات کے ذریعے اس کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔